واشنگٹن(ہمگام نیوز ڈیسک)امریکی ذمے داران نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ قبرص کے ساحل کے مقابل علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیوں سے گریز کرے۔ یورپی یونین نے ان سرگرمیوں کو غیر قانونی شمار کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگوس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “امریکا کو ترکی کے اس اعلان کے حوالے سے تشویش محسوس ہو رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ترکی ایک ایسے علاقے میں (تیل اور گیس کی) تلاش کی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے جسے قبرص خالصتا اپنا اقتصادی زون شمار کرتا ہے”۔
اورٹاگوس کے مطابق یہ انتہائی اشتعال انگیز اقدام ہے جس سے خطے میں کشیدگی بھڑکنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہم ترکی کے حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس کارروائی کو روک دے اور ساتھ ہی تمام فریقوں کو تحمل مزاجی پر سراہتے ہیں۔
ترکی نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ بحیرہ روم کے ایک علاقے میں ستمبر تک گیس کی تلاش کرے گا۔ قبرص کے حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ خالصتا قبرص کے اقتصادی زون میں شامل ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ امور کی وزیر فیڈریکا موگرینی نے ہفتے کے روز ایک بیان میں ترکی کے اس اعلان پر “گہری تشویش” کا اظہار کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ قبرص کے اقتصادی زون میں (گیس کی) تلاش کی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
موگرینی کے مطابق مارچ 2018 میں یورپی کونسل نے بحیرہ روم کے مشرق میں ترکی کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیاں جاری رکھنے کی شدید مذمت کی تھی۔
یورپی یونین کی وزیر نے کہا کہ ہم ترکی پر زور دیتے ہیں کہ وہ جذبات پر قابو رکھے اور قبرص کے اقتصادی زون میں اس کی خود مختاری اور سیادت کا احترام کرے۔ موگرینی نے باور کرایا کہ یورپی یونین اس معاملے میں قبرص کے ساتھ مکمل یک جہتی کے حوالے سے مناسب صورت میں جواب دے گی۔