سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںبلوچ مسلح تنظیموں نے مختلف واقعات کی زمہ داری قبول کرلی

بلوچ مسلح تنظیموں نے مختلف واقعات کی زمہ داری قبول کرلی

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ ری پبلکن آرمی نے مختلف واقعات کی ذمہ داری قبول کر لی، ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بلوچ سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے تمپ میں چاکر بازار کے مقام پر فورسز کے کانوائے پر راکٹ لانچروں اور لائٹ مشین گنوں اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے حملے میں فورسز کے 6 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے یہ حملہ تمپ میں سول بلوچستان کو حراساں کرنے کے ردعمل میں کیا گیا اور اس کے علاوہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے سنھڑی میں بجلی کے دو ٹاوروں کو دھماکہ سے اڑا دیا ترجمان نے کہا کہ مقصد کے حصول تک ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی جبکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے سیکورٹی فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نا معلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کہا کہ آج شام کو پروم کے علاقے گواش میں سیکورٹی فورسز کی 8 گاڑیوں کے قافلے پر سرمچاروں نے سلیمان بازار میں حملہ کر کے دو گاڑیوں کو مکمل تباہ اور قافلے میں شامل دوسری گاڈیوں کو جزوی نقصان پہنچایا،سرمچاروں نے گھات لگا کر قافلے پر خود کار بھاری ہتھیاروں اور راکٹوں سے حملہ کیا جس سے فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔پروم مورو کیمپ چوکی پر اسنائپر حملے سے ایک اہلکار ہلاک کیا۔ کیچ کے علاقے تجابان میں ایک حملے میں فورسز کی ایک گاڑی تباہ ،جس میں سوار تمام اہلکار ہلاک ہوئے۔گزشتہ رات گیشکور زیک چوکی پر سرمچاروں نے راکٹوں سے حملہ کیااور اسی دوران گیشکور آرمی کیمپ پر دو اطراف سے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔بدھ کے روز مند ایف سی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کرکے بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا ۔مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک قابض ریاستی فورسز پر حملے جاری رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز