جمعه, جنوري 10, 2025
Homeخبریںانڈیا کی پارلیمنٹ سے کشمیر کو 2حصوں میں تقسیم کرنے کا بل...

انڈیا کی پارلیمنٹ سے کشمیر کو 2حصوں میں تقسیم کرنے کا بل بھاری اکثریت سے منظور

نیوزدہلی(ہمگام نیوزڈیسک) مانیٹرنگ نیوزڈیسک رپورٹ کے مطابق انڈین پارلیمنٹ لوک سبھا یا ایوان زیریں سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے لیے ’جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن بل 2019‘ بھاری رائے شماری سے منظور کرلیا گیا۔

لوک سبھا میں مذکورہ بل کے حق میں 367 جبکہ مخالفت میں صرف 67 ووٹ پڑے جبکہ پارلیمنٹ میں کوئی بھی رکن پارلیمنٹ غیر حاضر نہیں تھا۔خیال رہے کہ لوک سبھا میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( BJPک) اکثریت کی حامل ہے۔

واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے پر ہندوستانی وزیر داخلہ نے اسے ’تاریخی‘ قانون سازی قرار دی جس کے تحت کشمیر پر انڈیا کا براہ راست کنٹرول ہوگا۔

انڈیا کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل راجیا سبھا میں پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صدر نے بل پر دستخط کر دیئے ہیں

دوسری جانب کشمیر میں دوسرے روز بھی مواصلات کے سارے نظام معطل ہیں۔خیال رہے کہ 5 اپریل کو راجیہ سبھا یاایوان بالا سے مذکورہ بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود پاس ہو گیا تھا۔

خصوصی آرٹیکل ختم کرنے کے بعد کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ انڈین ریاست کے ماتحت ایک وفاقی اکائی کہلائے گا، جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی

آرٹیکل 370 کو ختم کرکے وہاں کانسٹی ٹیوشن (ایپلی کیشن ٹو جموں و کشمیر) آرڈر 2019 کا خصوصی آرٹیکل نافذ کردیا گیا ہے ، جس کے تحت اب بھارتی حکومت کشمیر کو وفاق کے زیر انتظام کرنے سمیت وہاں پرانڈین قوانین کا نفاذ بھی کرسکے گی۔یہاں یہ بات واضع رہے جب سے انڈیا نے کشمیر بابت آرٹیکل370کوختم کرنے کا فیصلہ کیا یے،جس کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک جنگ سی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔اور خصوصی طور پر پاکستان کے تمام اداروں میں ایک کھلبلی اور سخت بے چینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔جس کے پیش نظر پاکستانی وزیر خارجہ نے سعودی عرب سے حج کی ادائیگی کو ملتوی کرکے واپس روانہ ہونے کے ساتھ، ساتھ پاکستانی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منعقد کروایا گیا،اس کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر کور کمانڈ کانفرنس بھی منعقد کی گئی۔ان تمام حالات و واقعات سے حالات کی سنگینی کا بخوبی ادارک کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز