جرمنی (ہمگام نیوز) ایف بی ایم جرمنی چیپٹر کے زیراہتمام بلوچ شہدا ڈے 13نومبر کی مناسبت سے جرمنی میں بھی یوم شہدائے بلوچ انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ پروگرامز جرمنی کے دارالحکومت برلن، ہنوفر، ڈسلڈڈورف، براؤنشویگ کے ساتھ ساتھ ڈورٹمونڈ میں بھی منایا گیا۔ تقریب میں شہید بالاچ مری کے فرزند روحیل مری نے بھی شرکت کی۔شرکاء نے شہدا کی تصاویر سجائیں، شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کیں اور گل پاشی کرکے بلوچ وطن کے جانثار فرزندوں کو خراج عقیدت پیش کی۔
مختلف شہروں میں منعقد ہونے والی تقریبات کا آغاز بلوچ سرزمین کے عظیم محافظوں کی یاد میں احتراماً کھڑے ہوکر دو منٹ کی خاموشی سے کیا گیا جس کے بعد تقریبات کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
تقریب میں خواتین اور بچے بھی شریک تھےجنہوں نے اپنے قومی ہیروز کو یاد کیا اور ان کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے ان کی عظیم قربانی پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
پروگرام کے دوران شرکا نے 13 نومبر کی تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس دن بلوچ حکمران میر محراب خان نے بیرونی حملہ آور برطانوی سامراج کے سامنے کمزور پوزیشن اور بے سروسامانی کے باوجود مزاحمت کو ترجیح دی اور بلوچ وطن کی حفاظت میں حملہ آور انگریز سامراج کے سامنے دیوار بن گئے، میدان جنگ میں دشمن سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔ ان کی قربانی آج ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ سرزمین سے سچی وابستگی اور اس کی حفاظت ہی میں ہماری قومی بقا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومیں مرنے سے نہیں بلکہ بیرونی طاقتوں اور حملہ آؤروں کے سامنے سر جھکانے سے ختم ہوتی ہیں کیونکہ سر جھکا کر دراصل آپ اپنے خاتمے کے پروانے پر خود دستخط کردیتے ہو، یہ وہی تسلسل ہے جس کی بنیاد میر محراب خان نے ڈالی اور بلوچ فرزندوں نے اس کو ہمیشہ اپنے لہو سے ایندھن فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس شان سے بے دھڑک اور کسی خوف، عارضی لالچ و مفاد میں الجھے بغیر بلوچ فرزنداپنے خون سے بلوچ سرزمین کی آبیاری کر رہے ہیں اس سے قوم کو اپنا وجود برقرار و قائم رکھنے کا حوصلہ مل رہا ہے۔ دشمن کے ہزاروں حربوں کے باوجود وہ بلوچ مزاحمت کو ختم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے جو صرف ہمارے ان جانبازوں کی مرہون منت ہے جو سرزمین اور قوم کی امنگوں اور ضرورتوں کے عین مطابق اپنے قیمتی سر وطن کی دفاع میں پیش کررہے ہیں۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم ایسی قوم سے تعلق رکھتے ہیں جس کے نوجوان سرزمین کی پکار پر جان ہتھیلی پر رکھ کر ہمارے وطن کی حفاظت میں سربکف ہیں، قربانیوں کا یہ تسلسل اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ ہماری قوم کو شکست دینا دشمن کے بس کی بات نہیں ہے۔
آخر میں شرکا نے کہا کہ ہمارے قومی شہدا ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں لہٰذا ان کی یکسانیت اور یگانگت ہی ایک وہ چیز ہے جو ہم ان کو دے سکتے ہیں۔ وہ ہماری اور وطن کی خاطر جان سے گئے اور اگر ہم ان کو فرقوں اور گروہوں میں بانٹ کر تقسیم کردیں تو یہ بہت بڑی خیانت ہوگی۔