سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںایرانی حکومت اپنے ہی عوام سے خوف زدہ ہے:امریکہ

ایرانی حکومت اپنے ہی عوام سے خوف زدہ ہے:امریکہ

واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان مورگن اورٹاگوس نے واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی حکومت کی عوام کے خلاف ظالمانہ رویے کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت اپنے عوام سے ہی خوف زدہ ہے۔ ایرانی حکومت کی طرف سے اپنے ہی عوام پر غیرملکی ایجنٹ ہونے کا الزام عاید کرنا اشتعال انگیزی اور شرمناک عمل ہے۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ایرانی ملا رجیم اپنے ہی عوام سے خوفزدہ ہے۔ ایرانی حکومت کی طرف سے اپنے ہی عوام پر’غیرملکی ایجنٹ’ کا الزام عاید کرنا بوکھلاہٹ اور شرمناک ہے۔دوسری طرف ایرانی حکومت نے ملک میں سڑکوں پرنکل کراحتجاج کرنے والوں کو’فسادی’ قرار دیا اور ان سے سختی سے نمٹنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کی خاتون ترجمان نے ایران میں ہونے والے مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کو اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے ایرانی حکومت کو کرپٹ اور ظالم قراردیا۔اورٹاگوس نے اعلان کیا کہ واشنگٹن ایران کی بدعنوان حکومت کی حالیہ ناانصافیوں پر احتجاج کرنے والے ایرانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے عوامی احتجاج کے دوران انٹرنیٹ بند کرنے کی کوشش کی بھی سخت مذمت کی اور ایرانی رجیم پر زور دیاکہ وہ اپنے عوام کو بنیادی انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پرپابندیوں سے باز رہے۔

امریکی موقف کے جواب میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ ایرانی اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ان جیسے دوسرے لوگوں کے تعاون سے ہونے والے فسادات ایران کے لیے قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا ایرانی عوام بخوبی جانتے ہیں کہ یہ منافقانہ یکجہتی ایرانی عوام کے ساتھ محبت اور خلوص کا اظہار نہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے نام نہاد یکجہتی بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایرانی حکومت کو امریکہ کے سخت معاشی پابندیوں کا سامنا ہے۔اتوار کے اوائل میں امریکہ کے وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا تھا کہ ان کا ملک ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا بلکہ وہ عوامی تحریک کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج 1979 کے بعد ایرانی حکومت کےپاس آپشن بہت مشکل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج اقتصادی دباؤ سیاسی و عوامی دباؤ بن گیا ہے۔ ایران کے پاس موقع ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ آیا وہ روشن مستقبل چاہتا ہے یا مکمل معاشی تباہی کی راہ پر چلتا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران مشرق وسطی کے خطے میں برائی کا اہم سبب و محور ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز