سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںایران میں مظاہرین نے اب تک 100 بینک 58سپراسٹورجلادیئے

ایران میں مظاہرین نے اب تک 100 بینک 58سپراسٹورجلادیئے

تہران ( ھمگام نیوز) باخبر ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں ایران میں تیل مہنگائی کے خلاف عوامی غصہ اور بغاوتوں کے سبب ایران کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں عوامی احتجاج اور بغاوتیں سامنے آئی۔ جب کہ ایران بھر کے شہروں سے یہ خبریں گردش کرتی رہی کہ ایران میں انٹرنیٹ مکمل طور پر منقطع کیا گیا ہے۔

آئی آر جی سی  سے وابستہ تابناک ویب سائٹ نے ایک خبر میں کہا ہے کہ ملک میں صرف ایک صوبے میں 100  بینک  اور 57  بڑے اسٹورز کو احتجاج کے دوران مظاہرین نے جلا دیئے۔

تابناک ویب سائٹ میں مزید  لکھا ہے کہ حالیہ دنوں ایران میں سرکاری سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کی سبب مظاہروں کی تعداد کے بارے میں سیکورٹی ایجنسی نے تخمینہ لگایا گیا ہے کہ موجودہ تشدد کا حلقہ وسیع اور اسے منظم پیمانے پر کیا گیا ہے۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی ویب سائٹ تابناک کے مطابق ملک کے 7 شہروں اور قصبوں میں سے ، چھوٹے اور بڑے پیمانے پر مظاہرے ملک کے دو حصوں میں ہوئے ہیں۔
تابناک کے مطابق زیادہ تر مظاہرے خوزستان ، تہران ، فارس , مقبوضہ بلوچستان کے بعض علاقے اورکرمانشاہ صوبوں میں ہوئے۔
عوامی مظاہروں پر قابو پانے کے لیئے خامنائی کی سرکار نے ریاستی طاقت کا مظاہرہ بھی کیا گیا اب تک کئی افراد پولیس اور پاسدران انقلاب کے فائرنگ سے مار دیئے گئے ہیں ایک اندازے مطابق اب تک ایک ہزار سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم ویب سائٹ ” تابناک ” میں لکھا گیا ہے کہ اب تک مرنے والے مظاہرین کی اصل صحیع تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔

یہ بات قابل ذکر رہے کہ اتوار 17 اکتوبر کو لوگوں کی احتجاج کا دائرہ کار  ہفتہ کے مقابلے میں شدت زیادہ تھا، لیکن انٹرنیٹ کے مکمل بند ہونے کی وجہ سے خبروں کی اشاعت میں مشکلات پیش آئی۔

فردوسی کرج بینک سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ، یہاں کوئی بھی دفتر  گیس اسٹیشن اور نہ ہی کوئی سرکاری سنٹر بچا ہے جسے نہ جلایا گیا ہو۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز