زاھدان /دزآپ ( ھمگـام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ایران کے زیر قبضہ بلوچستان میں قابض ایرانی فورس مرصاد کی فائرنگ سے دو بلوچ شہری جانبحق اور ایک زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایران کے زیر قبضہ بلوچستان کے مرکزی شہر دزاپ /زاھدان میں دو گاڑیوں پر ایرانی فورس نے اس وقت فائرنگ کھول دی جب وہ اپنی گاڑی میں پیٹرول کے بیرل لاد کر کسی دوسرے شہر لے جا رہے تھے۔ واضح رہے فورسز کی آتشین اسلحہ کے ساتھ بلا امتیاز فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی نے آگ پکڑ جس کے نتیجے میں دو بلوچ شہری مسعود زردکوہی بلوچ اور قاسم دامنی گاڑی سمیت جھلس کر موقع پرہی بے بسی کے عالم میں جانبحق ہوگئے۔
جبکہ معسود زردکوہی کی اہلیہ جو گاڑی میں سوار تھی اسی فیصد جھلسنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگئی، شدید زخمی حالت میں خاتون کو مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مقامی ہسپتال میں طبی امداد کے لیئے منتقل کردیا ۔
مقامی بلوچ سیاسی و سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں قابض ایرانی فورسز مرصاد اور پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں ہر سال سینکڑوں بلوچ شہری اسی طرح ریاستی فورسز کا نشانہ بن کر زخمی یا شہید کیئے جاتے ہیں۔ لیکن قابل توجہ بات یہ ہے کہ اس ناروا جارحیت کے خلاف شہریوں کی مسلسل احتجاج کے باوجود ایرانی عدلیہ و میڈیا نے فائرنگ کے مرتکب فورسز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے ابھی تک کوئی قابل ذکر اقدام نہیں اٹھایا ہے اور نہ متاثرین کے لواحقین کی کوئی داد رسی کی گئی ہے ۔ان سلسلہ وار واقعات کو دیکھ کر یہی نتیجہ اخز کیا جاسکتا ہے کہ ایران میں بلوچ قوم کی نسل کشی ریاستی اداروں کے تحت منظم انداز میں جاری و ساری رہ کر روز بروز اس میں شدت لائی جارہی ہیں۔