واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ میں متحرک ایرانی ملیشیائیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا شروع، شام میں ایرانی ملیشیائیں مسلسل نامعلوم طیاروں کے نشانے پر ہیں، سلیمانی کی ہلاکت سے ایرانی ملیشیاؤں کی رابطہ کاری اور منصوبہ بندی کے عمل پر کاری ضرب لگی۔
تفصیلات کے مطابق سیاسی تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد شام میں ایران نواز شیعہ ملیشیائیں ایک بار پھر نامعلوم طیاروں کے نشانے پر آ گئیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے مذکورہ ملیشیاؤں کے درمیان رابطہ کاری اور ان کی منصوبہ بندی کے عمل پر کاری ضرب لگی ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق سلیمانی کی موت شام میں ایران نواز مسلح ملیشیاؤں کی بشار حکومت کی فورسز کے ساتھ مشترکہ عسکری کارروائیوں پر اثر انداز ہو گی۔
ان ملیشیاؤں کی تاسیس سلیمانی کے زیر نگرانی عمل میں آئی تھی۔اس سلسلے میں امریکا میں مقیم شامی سیاسی تجزیہ کار عہد الہندی کا کہنا تھا کہ ایرانی جنرل سلیمانی اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی ایک ساتھ ہلاکت سے شام میں روسی نفوذ میں اضافہ ہو گا جب کہ شام میں ایرانی ملیشیائیں امریکا اور اسرائیل کے حملوں کی زد میں ہیں۔ الہندی کا کہنا تھا کہ شام میں ایران نواز ملیشیائیں قاسم سلیمانی کی مہارت اور تجربے سے محروم ہو چکی ہیں۔ وحشیانہ کارروائیوں کے باوجود سلیمانی کرشماتی شخصیت کا حامل تھا۔