خاران(ہمگام نیوز) خاران کے رہائشی خالد تگاپی جسے 16 فروری 2013 کو قابض ایف سی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے خاران شہر میں موجود ان کے گھر سے رات کے اندھیرے میں اس کے بھائی مقبول بلوچ سمیت اغواء کیا تھا جبکہ خالد بلوچ تاحال بازیاب نہ ہو سکا۔
یاد رہے خالد تگاپی کے بھائی مقبول تگاپی جسے خالد کے ہمراہ ان کے گھر سے اغواء کیا گیا تھا جس کی بوری بند مسخ شدہ لاش چند سال قبل کراچی سےبرآمد ہوئی تھی لیکن خالد تاحال لاپتہ ہے۔
خالد بلوچ کے والدین نے ریاستی اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ خالد بلوچ کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر بازیاب کریں۔
اہل خانہ نے مزید کہا کہ اگر خالد بلوچ نے کوئی جرم کیا ہے تو بے شک اس کو عدالت میں پیش کیا جائے اور اس پر مقدمہ چلا کر ریاستی قانون کے مطابق سزا دی جائے یوں عقوبت خانوں میں سالوں قید کرکےاذیت دینا خود پاکستان کے آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔