بیجنگ(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بڑی پیش رفت، “پنگولین” جانور کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ قرار، ماہرین کے مطابق معدومی کے خدشے کا شکار ہونے والے جانور میں پایا جانے والا وائرس کرونا وائرس سے 99 فی صد مماثلت رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہر سال دنیا بھر سے بڑی تعداد میں پینگولین چین سمگل کیے جاتے ہیں۔ پینگولین کی کھال کو دوا سازی جبکہ اس کے گوشت کو غذا کے طور پر مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے اس جانور میں موجود وائرس انسانوں میں بھی منتقل ہوا۔
واضح رہے کہ چین سے پھیلنے والے مہلک وائرس کرونا سے دنیا بھر میں صرف ڈیڑھ ایک ماہ میں قریباً 570 اموات ہوچکی ہیں اور28200 سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ۔
چین میں سب سے زیادہ اموات وسطی صوبہ حوبئی میں ہوئی ہیں۔اسی صوبہ میں واقع شہر ووہان میں دسمبر میں لوگ اچانک اس نئے مہلک وائرس کا شکار ہوکر بیمار پڑنے لگے تھے۔پھر یہ وائرس روز بروز پھیلتا چلا گیا۔جاپان، 45 کیس ،سنگاپورمیں 30 کیس،تھائی لینڈ میں 25 کیس،جنوبی کوریامیں23 کیس ،آسٹریلیا میں14 کیس،جرمنی میں 13 کیس،امریکا 12 کیس،تائیوان میں 13 کیس ،ملائشیا میں 14 کیس ،ویت نام میں 12 کیس ،فرانس میں چھ کیس،متحدہ عرب امارات میں پانچ کیس،کینیڈامیں چار کیس ،بھارت میں تین کیس،فلپائن میں تین کیس بشمول ایک موت۔
روس میں دو کیس ،اٹلی میں دو کیس،برطانیہ میں تین کیس،بیلجیئم میں ایک کیس ،نیپال میں ایک کیس،سری لنکا میں ایک کیس ،سویڈن میں ایک کیس ،اسپین میں ایک کیس ،کمبوڈیامیں ایک کیس ،فن لینڈ میں ایک کیس رپورٹ کیاگیا۔ مزید یہ کہ چائنیز کی وجہ سے بلوچستان کے وہ شہر جہاں چائنیز پاکستان کی مدد سے استعصالی پروجیکٹس پر کام کررہے ہیں،جس میں گوادر،سائیندک،حب چوکی جیسے شہروں میں اس جان لیوا مرض کے پیھلنے کے زیادہ امکانات موجود ہے۔