لندن (ہمگام نیوز) سابق بھارتی فوجی آفیسر اور معروف دفاعی تجزیہ نگارمیجر گورؤ آریا کے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر ایک ٹوئیٹ پر جس میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے بلوچستان کے لئے کچھ نہیں کیا ہے.
پر بلوچ آزادی پسند رہنما اور فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ حیربیار مری نے اتفاق کرکے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی بات صحیح ہے، لیکن 2016 سے لیکر آج تک ہندوستان کی موجودہ حکومت معصومانہ انداز میں بڑا بھائی بننے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہمارے اوپر تو پہلے ہی سے دو بڑے آقا ایران اور پاکستان کی شکل میں مسلط ہیں۔ ہمیں مزید آقاؤں کی ضرورت نہیں، ہمیں تو سچے دوستوں اور قابل اعتماد اتحادیوں کی ضرورت ہے، جو ہمارے ساتھ باہمی مفادات کیلئے اتحاد کرکے ہمارے ساتھ اکھٹے کام کریں اور ہم ایک دوسرے کے باہمی مفادات کا تحفظ کرسکیں۔
بلوچ رہنما نے مزید کہا کہ ہندوستانی دارالحکومت نیو دہلی میں بلوچستان کا سفارت خانہ کھولنے کی اجازت دینا تو بہت دور کی بات ہے، موجودہ بھارتی حکومت نے تو مجھے ہندوستان کا دورہ کرنے کےلئے ویزہ تک فراہم نہیں کیا جہاں میں نے انسانی حقوق کے حوالے سے بھارت میں منعقدہ سمینار میں شرکت کرنی تھی۔
حیربیار مری نے بھارت کے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں انہوں نے شائد یہ سوچا ہو گا کہ مجھے ویزہ فراہم کرنے سے کہیں پاکستان ان سے ناراض نہ ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری جانب پاکستان میں ہندو مذہب کے لوگوں کو زبردستی اپنا مذہب ترک کرنے کے لئے ان پر شدید دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ بلوچستان میں بلوچ عوام دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد سے پیار کرتے ہیں۔ ان کا اور ان کے عقیدہ و مذاہب کا بھی احترام کیا جاتا ہے، خاص طور پر ہندو برادری بلوچستان میں اپنے آپ کو محفوظ اور محترم سمجھتی ہے۔
حیربیار مری نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہندوستانی عوام بھی ہمارے لوگوں (بلوچ عوام) کے لئے ویسی ہی محبت، عقیدت اور احترام کا مظاہرہ کریں گے۔
The #Indian government did not issue me a visa to visit India to attend a seminar on #Humanrights, let alone opening of #Balochistan’s embassy in #NewDelhi. I think they thought they might antagonise #Pakistan by issuing me a visa. 2/3
— Hyrbyair Marri (@hyrbyair_marri) February 21, 2020