ہمگام نیوز۔۔۔۔۔
بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت اور خضدارکے علاقے وڈھ سے بزرگ قبائلی رہنما عبدالعزیز مینگل سمیت تین بلوچوں کی بہیمانہ قتل اور گولیوں سے چھلنی لاشوں کی برآمدگی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچ نسل کش پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ہے ۔ شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ ریاست کی جانب سے انسانیت سوز مظالم بلوچ قوم کو اپنے بنیادی حق آزادی کے جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں کراسکتیں۔ فوجی آپریشنز جبری گمشدگیاں ، اذیتیں اور مسخ شدہ لاشیں بلوچ قوم کو خوف زدہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں اور قابض ریاست اپنی تمام تر عسکری و معاشی طاقت کا استعمال کرنے کے باوجود بلوچ قوم کی جہد آجوئی کو کاؤنٹر کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ گزشتہ دنوں بلوچ آزادی پسند رہنما میر جاوید مینگل کے قریبی ساتھی اور بزرگ قبائلی رہنما عبدالعزیز مینگل اور خالد لانگو اور لیاقت بلوچ کی ریاستی فورسز کی ہاتھوں بہیمانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور شہدا کو ان کی عظیم قربانی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچ شہدا کا لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائیگا اور شہداکی قربانیوں کی بدولت بلوچ قوم کا مستقبل آزاد قومی ریاست کے قیام کی صورت میں انتہائی روشن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی آپریشن اغواہ نماگرفتاریوں اور مسخ شدہ لاشوں کے ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز کیچ کے علاقے سے لاپتہ بلوچ فرزندان باہوٹ بلوچ ولد پیرمحمد اور ولی محمد ولد شکاری یوسف کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں اور سی طرح کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کی آڑ میں بلوچ آبادیوں پر دھاوا بول کر درجنوں بلوچ نوجوانوں کو اغواہ کیا گیا ہے جن کی زندگیوں کے بارے میں ہمیں شدید خطرات لاحق ہیں۔ ترجمان نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان میں جاری پاکستانی ریاست اور اس کی فورسز کی جانب سے بلوچ نسل کشی ، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور بلوچ جہد آجوئی میں حق کا ساتھ دیتے ہوئے بلوچ قوم کے جہد کو سپورٹ کریں۔