جینیوا (ہمگام نیوز) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بیان جاری کرتے ہوے کہا کہ صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کو انسانی حقوق کو ترجیح دینی ہوگی۔
اس خبر کے بعد کہ “جو بائیڈن امریکہ کے چھیالیسویں صدر بنیں گے” ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے کے عبوری ایگزیکٹو ڈائریکٹر، باب گڈفیلو نے مندرجہ ذیل بیان جاری کیا۔
“امریکہ اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کے دفاع کے لئے مختص ایک تنظیم کے طور پر “ایمنسٹی انٹرنیشنل” یو ایس اے نے بائیڈن کی نئی انتظامیہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ امریکی حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے خاتمے کے لئے فوری طور پر کارروائی کریں جس میں بچوں کی نظربندی اور علیحدگی شامل ہے۔
حفاظت کے خواہاں خاندان “اگرچہ موجودہ انتظامیہ نے انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں کی گئی ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلے بھی بہت ساری خلاف ورزی ہوئی ہیں۔
صدر منتخب بائیڈن اور کانگریس کو انسانی حقوق کے ایجنڈے کو جرائت مندانہ طور پر ترجیح دینی ہوگی اور امریکی انسانی حقوق کی پامالیوں کی لمبی تاریخ کو آگے بڑھنے سے روکنا ہوگا۔
ہم نے انسانی حقوق کی گیارہ اہم ترجیحات تیار کیں ہیں اور وہ اپنے ممبروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ ان کو نافذ کیا جاسکے اور ان کو برقرار رکھا جاسکے، بشمول پولیس تشدد، بندوق کی تشدد، مہاجرین، صنفی، اسلحہ کی فروخت اور آزادانہ اظہار۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے نے بائیڈن کی نئی انتظامیہ سے مزید مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے خاتمے کے لئے فوری طور پر کارروائی کرے جس میں بچوں اور ان کے اہل خانہ کی نظربندی اور علیحدگی شامل ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے کے عبوری ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ “ہم چھ دہائیوں سے پوری دنیا میں ڈکٹیٹروں اور غنڈوں سے آزادی کا دفاع کر رہے ہیں اور ہم ابھی رکنے والے نہیں ہیں۔ ہم ان تبدیلیوں کے گرد رفتار پیدا کرنے کے لئے کام کریں گے جو ہم امریکی حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں اور بائیڈن انتظامیہ کو امریکی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کے جوابدہ بنائیں گے۔