پنجگور (ہمگام نیوز) قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری اغواء ہونے والے بلوچ نوجوان 2 سال بعد ابھی تک بازیاب نہیں ہو پایا۔
جبری اغواء افراد کیلئے سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ نے سوشل میڈیا میں بیان جاری کرتے ہوے کہا وہاب بلوچ کو قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے 2 سال قبل 14 ستمبر 2018 کو مقبوضہ بلوچستان کے علاقے نوک آباد تسپ پنجگور سے اغواء کیا تھا جو 2 سال بعد ابھی تک بازیاب نہیں ہو پایا۔
تنظیم کے مطابق وہاب بلوچ کی ماں اپنے بیٹے کی یاد میں روتی رہتی ہے اور گھر میں داخل ہر شخص سے اپنے بیٹے کے بارے میں پوچھتی رہتی ہے کہ شاید کسی کے پاس اس کے بیٹے کی کوئی خبر ہو۔
واضح رہے مقبوضہ بلوچستان میں سالوں سے بلوچ عورتیں، نوجوان، بچے و بزرگوں کو جبری اغواء کرنے کا ایک سلسلہ جاری ہے، جنہیں قابض پاکستانی فوج اغواء کرکے بلاجواز سالوں تک قید خانوں میں بند کردیتی ہے اور اپنے پیاروں کی اغواء سے ان کے لواحقین ایک نہ ختم ہونے والے ذہنی اذیت کا شکار رہتے ہیں۔