چهارشنبه, سپتمبر 25, 2024
Homeخبریںایردوآن ترکی کو ذاتی کمپنی سمجھتے ہیں:اپوزیشن

ایردوآن ترکی کو ذاتی کمپنی سمجھتے ہیں:اپوزیشن

 

انقرہ (ہمگام نیوز) مانیٹرینگ نیوز ڈسک رپورٹس کے مطابق ترک وزیرخزانہ بیرات البیرق کے استعفیٰ کے 24 گھنٹے بعد ترکی میں حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کے رہ نما نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کی انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طیب ایردوآن ملک کو ایسے چلا رہے ہیں جیسے یہ ان کی کوئی ذاتی اور خاندانی کمپنی ہے۔

ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہ نما کمال کلیچدار اولو سوموار کے روز انقرہ میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ ایردوآن ملک کو ایسے چلارہے ہیں جیسے یہ ان کی خاندانی کمپنی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی کا مرکزی بنکاپنی آزادی کھو بیٹھا ہے۔

وزیر خزانہ اور ایردوآن کے داماد کے استعفے پر تبصرہ کرتے ہوئے انسٹاگرام پر جاری ایک بیان کے ذریعے انہوں نے کہا کہ یہ عجیب مثال ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت غیر مسبوق بحران کا سامنا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی میں کسی بھی بڑے ذرائع ابلاغ نے مستعفی ہونے کی شرمناک خبر 24 گھنٹے تک شائع نہیں کی۔

ادھر ترکی میں حزب اختلاف کی ڈیموکریٹک اینڈ پروگریسیو پارٹی کے رہ نما علی بابا جان نے تصدیق کی کہ بیرات البیرق کا استعفیٰ ایردوآن حکومت کے دیوالیہ پن کے اعلان کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل جو ہوا وہ استعفے کا بیان نہیں بلکہ دیوالیہ پن کا بیان ہے۔

بیلجیک شہر میں ایک تقریر میں انہوں نے حکومت نواز اور ریاستی میڈیا کی خاموشی کی تنقید کرتے ہوئے کہا جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔ اس ملک کے ایک وزیر نے اپنے استعفی کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا اور پریس ایک لفظ نہیں بول سکا۔ اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ میڈیا کے ہوتے ہوئے لوگوں کو خبریں سوشل میڈیا کے ذریعے مل رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی پریس اور نہ ہی حکومت نواز پریس کسی نے بھی خبر کے بارے میں کچھ نہیں لکھا ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ وہ ہدایت کے منتظر ہیں۔ در حقیقت معاشی صورتحال ہی نہیں ہمارے ملک میں پریس بھی پابندیوں میں جکڑی ہوئی ہے۔ بغیر ہدایت کے ہمارا میڈیا کسی وزیر کےاستعفے کی خبر بھی شائع نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز