جمعه, سپتمبر 27, 2024
Homeخبریںایرانی خاتون فلم ساز کو حکومت پر تنقید کی پاداش میں 10...

ایرانی خاتون فلم ساز کو حکومت پر تنقید کی پاداش میں 10 سال کی قید۔

 

تہران (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق ایک ایرانی فلم ساز مریم ابراہیم واند کو ان کے کام اور حکومت پر تنقید کی پاداش میں دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ اطلاع  ایران سے ذرائع نے دی ہے، جن کا کہنا ہے کہ مریم  نے بھوک ہڑتال بھی کی تھی اور حالیہ مہینوں میں اپنی حالت زار سے تنگ آ کر خودکشی کی کوشش بھی کی۔

مریم کے خاندان کے ایک قریبی ذرائع کے مطابق مریم کے وکیل کو اطلاع دی کہ عدالت نے انہیں دس سال قید کی سزا سنائی  ہے۔

مریم کی ایک فلم کو بیہودہ قرار دے کر سات سال قید، اور پاسدارانِ انقلاب کے خلاف مبینہ طور پر غلط اطلاعات کی تشہیر پر دو سال اور مبینہ طور پر ایرانی صدر حسن روحانی کی تضحیک کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

مریم کو ایک سال قید کی سزا صدر روحانی کی ثقافتی پالیسی پر تنقید کرنے پر دی گئی۔ صدر روحانی نے فلم سازوں سے ایک ملاقات کی تھی۔ تاہم یہ مبینہ ملاقات کب ہوئی، اس بارے میں کوئی خبر نہیں۔

مریم اور ان کے وکیل کو مقدمے کی دستاویزات تک رسائی نہیں دی گئی۔

حالیہ ہفتوں میں ریاستی تحویل میں چلنے والے میڈیا میں ایرانی حکام نے مریم کے مقدمے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔

مریم نے اس سال 20 اپریل کو بھوک ہڑتال کر دی تھی جو 19 دن کے بعد اس وقت ختم کر دی گئی تھی جب ایرانی حکام نے ان کی تشویش ناک حالت کے پیش نظر انہیں جواب دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

تاہم انہیں وہ جواب کبھی موصول نہیں ہوئے، جس کی وجہ سے وہ سخت دباؤ میں تھیں اور اٹھارہ ستمبر کو انہوں نے جیل میں خود کشی کی کوشش کی تھی۔ تاہم انہیں فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جس سے وہ بچ گئی تھیں۔ لیکن جلد ہی انہیں دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز