میناب ( ھمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق قابض ایران نے میناب میں منشیات کی اسمگلنگ کے شعبے میں ایک بلوچ شہری قتل کر دیا
مزید تفصیلات کے مطابق 12 نومبر کو زاہدان کے ضلع نصرت آباد کے گاؤں میں علی رضا توتازھی نامی ایک بلوچ شہری کو میناب میں ایرانی پولیس نے منشیات لے جانے کے الزام میں گولی مار کر قتل کر دیا ـ
ایک باخبر ذرائع نے رپورٹر کو بتایا کہ علی رضا کو میناب جاتے ہوئے پولیس اہلکاروں نے گرفتار کر لیا تھا
ذرائع نے مزید کہا کہ علی رضا کی گاڑی کو روکنے کے بعد پولیس اہلکاروں تلاشی لینے کے بعد کچھ برآمد نہ ہونے کی صورت میں پھر بھی اسے حراست میں لیئے بغیر منشیات لے جانے کے الزام میں گولی مار دی ، جس کے نتیجے میں وہ جانبحق ہوگیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ علی رضا توتازھی کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں تھا اور اگر اسے گرفتار کرلیا گیا تو اور اسے عدالت میں پیش کر دیتا تو شاید اس کی جان بچ سکتی تھی لیکن بلوچ ہونے کی پاداش میں پولیس اہلکاروں نے کچھ بھی برآمد نہ ہونے کے باجود اسے گولی مار کر قتل کر دیا اور اس کی لاش سنسان سڑک پر چھوڑ کر چلے گئے ـ
واضح رہے قابض ایرانی پولیس، سپاہ پاسداران انقلاب اور دیگر سکیورٹی اداروں کی غیر معمولی کارروائیوں اور ان کی بلااشتعال فائرنگ سے بلوچ شہری ہر سال سینکڑوں کی تعداد میں قتل اور زخمی ہو رہے ہیں۔