کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان یونیورسٹی کا طالب علم نجیب اللہ ولد حضور بخش سکنہ کلر مشکے کو ریاستی عقوبت خانوں سے بازیاب کیا جائے: والد کی اپیل
نجیب اللہ کے والد حضوربخش کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نجیب اللہ کو قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے 25 نومبر 2020 کو کوئٹہ سے کراچی جاتے ہوے سفر کے دوران اغواء کرکے ریاستی عقوبت خانوں میں منتقل کردیا۔
حضور بخش کا کہنا تھا ان کا بیٹا بلوچستان یونیورسٹی کا ایک طالب ہے جنہیں ریاستی فوج نے جبری طور پر اغواء کرکے قید خانوں میں بند کردیا ہے، انہوں نے مزید اپیل کرتے ہوے کہا کہ ان کے بیٹے نجیب اللہ کو ریاستی عقوبت خانوں سے بازیاب کیا جائے۔