تہران (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ کے سینئیر عسکری مشیر رحیم صفوی نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی نے شام اور عراق میں 82 بریگیڈز تشکیل دیئے تھے۔ ان میں سے 22 بریگیڈز عراق میں “الحشد الشعبی” ملیشیا کے پرچم تلے کام کر رہے ہیں۔ یہ ملیشیا تہران کی حلیف ہے۔ یہ بات ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی “اِرنا” نے بتائی۔ یاد رہے کہ سلیمانی کو ایک سال قبل 3 جنوری کو بغداد کے ہوائی اڈے کے باہر امریکی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
رحیم صفوی نے واضح کیا ہے کہ سلیمانی نے شام میں 60 بریگیڈز تشکیل دیئے جن میں مجموعی طور پر 70 ہزار جنگجو شامل ہوئے۔ ان میں غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔
صفوی نے خطے میں “سلیمانی مکتبہ فکر” کے قیام میں ایران کے کردار کا دفاع کیا۔ صفوی کے مطابق شام اور عراق میں مسلح ملیشیاؤں کی اس تعداد میں موجودگی ایک اہم بات ہے۔
عسکری مشیر نے مزید کہا کہ سلیمانی نے اپنے عسکری کردار کے علاوہ کئی ممالک کے سربراہان کے ساتھ تزویراتی سطح پر سفارتی بات چیت بھی کی۔
بین الاقوامی سطح پر بالخصوص امریکا کی جانب سے ایران کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے کہ وہ کئی عرب ممالک میں بیرونی مسلح گروپوں کو سپورٹ کرتا ہے۔ یہ گروپ ریاست کے دائرہ کار سے باہر رہ کر کام کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں مذکورہ ممالک عدم استحکام سے دوچار ہوتے ہیں اور مرکزی اقتدار سبوتاژ ہوتا ہے۔
اسی طرح یہ ملیشیائیں تہران کی وفاداری کے سبب نکتہ چینی کا نشانہ بنتی ہیں بالخصوص جب کہ ان میں زیادہ تر کو ایران کی جانب سے فنڈنگ اور تربیت ملتی ہے۔