جمعه, اپریل 25, 2025
Homeخبریںنیٹو نے چین کو اپنے لئے ایک چیلنچ قرار دے دیا۔

نیٹو نے چین کو اپنے لئے ایک چیلنچ قرار دے دیا۔

برسلز (ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق برسلز میں نیٹو کے سربراہان کے اجلاس کے دوران چین کو مستقل سکیورٹی چیلنج قراردیاگیاہے ۔

نیٹو کے دفاعی اتحاد نے چین کو اپنے نظام کیلئے بڑا چیلنج قراردیتے ہوئے پہلی بار چین کے فوجی مقاصد کے بھرپور مقابلے کے عزم کا اظہار کیا۔

زرائع ابلاغ کے مطابق اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام رہنماوں نے اتفاق کیا ہے کہ چین ہمارے لیے مستقل سکیورٹی چیلنج ہے ،وہ اصولوں پر مبنی عالمی نظام کو نفی کرنے کی کوشش کر رہا ہے. بیجنگ کے تیزی کے ساتھ جوہری میزائل بنانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کانفرنس کے دوران 30 ممالک کے سربراہان نے چین کو مخالف کہنے سے گریز کیا برسلز میں ہونیوالے اس اجلاس میں 30 ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔

اجلاس سے قبل نیٹو سیکرٹری جنرل اور یورپی رہنماوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے ٹرمپ کے روئیے سے نالاں یورپی اتحادیوں کو بتایا کہ امریکا کے نزدیک یورپ کی حفاظت ایک مقدس فرض ہے میں تمام یورپ کو بتانا چاہتا ہوں امریکا آپ کی حفاظت کیلئے موجود ہے ۔ نیٹو ہمارے لیے بہت اہم ہے ،

امریکی صدر نے نیٹو اتحادیوں کو خبردار کیا کہ وہ چین اور روس کی جانب سے لاحق نئے چیلنجوں کے مطابق خود کو ڈھالیں۔ گزشتہ چند سالوں سے بتدریج اس بات کو تسلیم کیا جا رہا ہے کہ ہمیں نئے چیلنجوں کاسامنا ہے ۔ روس اور چین ہماری توقعات کے مطابق نہیں چل رہے.

انہوں ایک مرتبہ پھر نیٹو معاہدے کے آرٹیکل پانچ پر زور دیا جس کے تحت ایک دوسرے کا دفاع نیٹو ارکان کی ذمہ داری ہے ۔کانفرنس کے دوران لیتھوانیا کے صدر نے روس کو روکنے کیلئے بالٹک ریاستوں میں مزید امریکی فوج بلانے کا مطالبہ کردیا ہے بعد ازاں سیکرٹری جنرل نیٹو سٹولٹن برگ نے رپورٹروں سے گفتگو میں کہا کہ ہم نئی سرد جنگ کے دور میں داخل نہیں ہو رہے ، چین ہمارا حریف یا دشمن نہیں ، تاہم ہمیں بطور اتحاد مل کر ایسے تمام سکیورٹی چیلنجز کا سدباب کرنا ہے جوکہ چین کی جانب سے پیدا ہو رہے ہیں۔

چین کے بڑھتے فوجی اثررسوخ کو زائل کرنے کیلئے نیٹو کو تیار ہوناچاہیے ،وہ ہمارے قریب آرہاہے ۔

رپورٹ کے مطابق نیٹو نے افغانستان سے فوجی مشن کے خاتمے کا اعلان کردیا ۔سربراہی اجلاس سے افتتاحی خطاب میں نیٹو سیکرٹری جنرل نے فوجی مشن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب صرف نیٹو کے سول منتظم کابل میں موجود ہوں گے لیکن افغان سکیورٹی اداروں کی فنڈنگ کا سلسلہ 2024 تک برقرار رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز