کابل (ہمگام نیوز) افغانستان میں حکومتی افواج نے ملک کے شمال مشرقی صوبے قندوز میں طالبان کے خلاف بڑی کارروائی شروع کر دی ہے ،طالبان حال ہی میں ہونے والی جھڑپوں میں صوبائی دارالحکومت قندوز کے قریب پہنچ گئے تھے اور اس لڑائی کی وجہ سے ہزاروں افراد نے نقل مکانی بھی کی تھی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطا بق افغان حکام کا کہنا ہے کہ اس لڑائی میں دولتِ اسلامیہ کے تربیت یافتہ غیر ملکی جنگجو بھی طالبان کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔صوبائی گورنر محمد عمر صافی کے مطابق اب تک 35 غیرملکی جنگجوؤں کی لاشیں مل چکی ہیں جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کئی دیہات طالبان کے قبضے سے چھڑا لیے گئے ہیں، قندوز شہر سے کچھ ہی فاصلے پر لڑائی اب بھی جاری ہے ۔ ادھر افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے تازہ آپریشن میں 18پاکستانیوں اور 16مقامی کمانڈروں سمیت 137 طالبان جنگجو ہلاک اور 25زخمی ہوگئے جبکہ 19کوگرفتار کر لیا گیا،سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا جبکہ 11دیسی ساختہ بم ڈیوائسز کو ناکار ہ بنادیا گیا ،طالبان کے حملوں میں 6 افغان فوجی بھی مارے گئے۔ جمعرات کو افغان میڈیا کے مطابق مختلف علاقوں میں ملٹری آپریشن کے دوران 102 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ 6 افغان فوجی بھی مارے گئے ۔ 21 عسکریت پسند آپریشن صوبہ غزنی میں مارے گئے جن میں طالبان کمانڈر ملامعصوم،حکمت،خلیل،ملاجواد،جمعہ گل اور 4غیر ملکی شامل ہیں۔جنوبی صوبہ زابل میں 8 عسکریت پسند ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ 11 دیسی ساختہ بم ڈیوائسز کو ناکارہ بنادیا گیا۔ میدان وردک اور پکتیکا میں 3 عسکریت پسند ہلاک اور7زخمی ہوگئے ۔صوبہ قندوز میں ضلع اما م صاحب اور گور ٹپا کے علاقے میں آپریشن کے دوران 36 عسکریت پسند ہلاک،6زخمی ہوگئے جبکہ 19مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ہلاک ہونے والوں میں 4 کمانڈر بھی شامل ہیں جن کی شناخت کریم مخلص، شیزداد ،خان اور آواز کے نام سے ہوئی ہے ۔ہلاک ہونے والوں میں 7 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ 43 عسکریت پسند صوبہ فرح کے ضلع بالا بالوک میں افغان فورسز کے فضائی حملوں میں مارے گئے ۔دوسری جانب صوبہ زابل میں 2 ماہ قبل اغواء ہونے والے ہزارہ برادری کے 31بس مسافروں کی تلاش کیلئے جاری آپریشن کے دوران پاکستانیوں سمیت 35 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 25زخمی ہوگئے ۔صوبے کے قائمقام گورنر اشرف ناصری کا کہنا ہے کہ مغویوں کی تلاش کیلئے آپریشن ضلع خاک افغان میں کیا گیا ۔آپریشن دو روز قبل صوبے کے مرکزی علاقے قلات اور ضلع شاہ جوئی میں شروع کیا گیا تھا جو تاحال جاری ہے ۔ –