دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںفری بلوچستان موومنٹ کا بلوچستان میں جعلی مقابلوں کے خلاف جرمنی میں...

فری بلوچستان موومنٹ کا بلوچستان میں جعلی مقابلوں کے خلاف جرمنی میں احتجاجی مظاہرہ

برلن (ہمگام نیوز ) فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ کی جانب سے قابض پاکستان کی دہشت گرد فورس سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں پہلے سے جبری گُمشدہ بلوچوں کی شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی مظاہرہ جرمنی کے معیاری وقت کے مطابق دو پہر دو بجے شروع جرمن شہر ہنوفر کے سینٹرل اسٹیشن کے سامنے شروع ہوا جس کے بعد مظاہرین ریلی کی صورت میں مختلف مصروف شاہراؤں سے ہوتے ہوئے جورج پلاٹز پہنچ گئے۔

ریلی کے شُرکاء نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ٹارچر، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پاکستان و ایران کی جانب سے جبری اور غیر قانونی قبضے کے حوالے سے مختلف نعرے درج تھے۔ شرکاء نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری گُمشدگی کے شکار جعلی مقابلوں میں شہید ہونے والے افراد کی تصویریں بھی اٹھا رکھی تھیں۔

مظاہرے کے دوران شرکا مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں میں آگاہی پھیلانے کے لئے پمفلیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔

مظاہرین سے ماہ گونگ بلوچ، محمد بلوچ، نجیب بلوچ، عبدالجبار بلوچ، واجد بلوچ، خُدا داد بلوچ اور ابوبکر بلوچ نے خطاب کیا جہاں انہوں نے مقبوضہ بلوچستان میں پاکستان و ایران کے مظالم آشکار کئے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جہاں اس سے پہلے جبری گُمشدگی کے شکار بلوچوں کو اپنی بدنام زمانہ “مارو اور پھینک دو” کی پالیسی پر عمل پیرا تھی اُسی سلسلے کو دوام دیتے ہوئے جبری گُمشدگی کے شکار افراد کو شہید کرکے اجتماعی قبروں میں دفنانے لگی اور اب اُسی سلسلے کو آگے بڑھا رہی ہے اور اب اپنی نئی پالیسی کے تحت جبری گُمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلوں میں شہید کررہی ہے۔ ایک مہینے کے دوران بیس سے زائد بلوچ نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کرنا انسانی حقوق کی حفاظت کرنے کی دعویدار تنظیموں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بلوچ نسل کُشی کے طریقے کو بدل دیا ہے تاکہ دنیا کو گُمراہ کیا جاسکے۔ پاکستان اپنی دہشت گرد فورس سی ٹی ڈی کے ذریعے مقابلے کے نام پر اپنی تحویل میں موجود بلوچوں کو شہید کرکے دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لے رہی ہے مگر دراصل شہید کئے جانے والے لوگ کوئی دہشت گرد نہیں بلکہ پہلے سے ہی تحویل میں لئے گئے سیاسی کارکن ہیں جن کو اب مقابلے میں مارنے کا ڈرامہ کرکے انتہائی مکاری سے دنیا کو دھوکا دینا چاہتی ہے۔

مقررین نے مزید کہا کہ جہاں پاکستان دنیا کو دھوکا دے کر اپنی تحویل میں موجود جبری گُمشدگی کے شکار افراد کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے ہمیں چاہئیے کہ ہم دنیا کو اُسی شدت سے یہ بتادیں کہ پاکستان مقبوضہ بلوچستان میں کس طرح کے جرائم میں ملوث ہے اور اپنے جرائم کو کس طرح چالاکی سے چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز