کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جاری کردہ اپنے ایک اعلامیے میں تاج بی بی کو انصاف فراہم کرنے میں تاخیر، لواحقین کا درخواست میں ایف سی اہلکاروں کو نامزد کرنے کے باوجود ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاج بی بی کے قتل میں سیکورٹی اہلکار براہ راست ملوث ہیں جس کی تصدیق مختلف دھونس و دھمکیوں اور ڈرانے کے باجود خاندان کے افراد نے اپنے درخواست میں کی ہے مگر بجائے ایف سی اہلکاروں کو سزا دینے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے سیکورٹی اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے اپنی بھرپور کوشش کی ہے کہ وہ تاج بی بی کے مجرموں کو سزا سے بچائیں اس کے لیے براہ راست انہوں نے خاندان کے افراد کو خاموش رہنے کیلئے دھونس دھمکی کا بھی سہارہ لیا ہے۔ تاج بی بی کا خاندان اس وقت طاقت ور قوت کا سامنا اکیلا کر رہی ہے جسے بلوچ قوم کے بھرپور سپورٹ اور حمایت کی ضرورت ہے کیونکہ سیکورٹی اہلکاروں کے جبر کا شکار صرف تاج بی بی کا خاندان ہی نہیں بلکہ پورا بلوچستان ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ تاج بی بی کے قتل، انہیں انصاف فراہمی میں تاخیر، ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور کیس کو دبانے کی سازش جبکہ جھوٹی ایف آئی آر بنانے کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کل بروز ہفتہ 2 ستمبر کو تربت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرے گی اور تب تک احتجاجی سلسلے کو جاری رکھے گی جب تک تاج بی بی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جائے گا۔ جب تک سیکورٹی اہلکار بلوچستان میں اپنے ظلم و ستم کا سلسلہ بند نہیں کرینگے بلوچ یکجہتی کمیٹی ان کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔ آج بلوچستان میں سنگین انسانی المیہ جنم لے چکا ہے جس کے خلاف سیاسی مزاحمت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ترجمان نے کیچ کے باشعور عوام سے احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کیچ کے ذرے ذرے میں ظلم و جبر کا راج برقرار ہے اور تمام لوگ خود ان مظالم کے چشم دید گواہ ہیں اس وقت شدت سے اس امر کی ضرور ہے کہ لوگ متحد ہوکر ظلم کے خلاف نکلیں، گزشتہ دنوں یہ ظلم ملکناز، حیات، کلثوم امیر اور غلام جان کے ساتھ ہوا تھا آج اس کا شکار تاج بی بی ہے کل کو کوئی اور ہو سکتا ہے۔ ان مظالم کے خلاف شدید جدوجہد کی ضرورت ہے۔