آواران(ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان علاقے کولواہ میں قابض پاکستانی افواج کی جارحیت جاری ہے ـ
تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں کولواہ کے علاقے شاپکول میں پاکستانی فوج نے خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ـ جن میں تاحال چار افراد کی شناخت معلوم ہوسکی ہے۔
ہمگام نیوز ڈیسک رپورٹروں کے مطابق پاکستانی فوج نے جن افراد کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ان میں دو خاتون اور دوبچوں کی شناخت ہوسکی ہیں –
پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار خواتین کی شناخت برپی اور نھال کے ناموں سے ہوئی ہیں ـ
جبکہ دو بچے کی شناخت یار محمد اور شوکت کے ناموں سے ہوئی ہیں –
ان علاقوں میں قابض پاکستانی فوج گذشتہ کئی دنوں سے فوج کشی کر رہی ہے فوج کشی کے دوران قابض پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹرز نے کئی مقامات پر شیلنگ کی جس سے کئی مویشیاں ہلاک ہوئیں۔
فوج کشی کے دوران قابض پاکستانی فوج نے کئی گھروں کو بھی جلا ڈالا جن افراد کو گرفتار کرکے جبری گمشدگی کا کیا گیا ہے ان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ لعل بخش نامی شخص کے خاندان کے لوگ ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کی شب بولان کے مختلف علاقےجن میں چلیری، الیگزار، شیراگی، سنجوال، بکل دوبندی اور بزگر میں بھی قابض پاکستانی فوج فضائی مدد کے ساتھ جارحیت کر رہی ہیں-ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بولان کے ان علاقوں میں کمانڈوز کو اتار دیا ہے اور بولان کے علاقوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے جہاں پاکستان کی مسلح افواج اپنے ناپاک عزائم سرانجام دے رہی ہے -