تربت(ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت سے تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچ نوجوان کو قابض پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا –
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان میں تیل لے کاروبار سے منسلک بلوچ نوجوان کو فرنٹیئر کور (FC) اور پاکستان کی نیم فوجی دستے نے 16 نومبر 2021 کو کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا –
قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں تیل کے کاروبار سے منسلک جبری گمشدگی کے شکار بلوچ نوجوان کی شناخت
اخلاق علی ولد نواز علی سکنہ آواران تیرج کے نام سےہوئی ہے -
جس کو تربت میں قابض ایف سی فورس نے اپنے چیک پوسٹ سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
واضح رہے کہ وسائل سے مالا مال بلوچستان میں نوجوانوں کے پاس بے روزگاری کی شرح بہت زیادہ ہے،
ان کے پاس اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے تیل کے کاروبار کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
قابض پاکستان ترقی کے بجائے پورے بلوچستان میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی میں مصروف ہے۔ سینکڑوں سیکورٹی چوکیوں کی وجہ سے بلوچ شہریوں کی نقل و حرکت اپنے وطن میں محدود ہے۔ پاکستانی فورسز بلوچستان میں سینکڑوں غیر قانونی قتل وغارت اور جبری گمشدگیوں میں ملوث ہیں۔