خاران ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق خاران سے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار نوشاد سیاپاد کی والدہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بیٹے نوشاد احمد کو سی ٹی ڈی CTD والوں نے اغواہ کیا ہے۔
والدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ گمشدگی سے قبل ایک دن جب نوشاد احمد گھر آیا تو بہت پریشان لگ رہا تھا، میرے پوچھنے پر وہ رونے لگا اور مجھ سے کہنے لگا کہ امی جان میں دوکان نہیں جاونگا مجھے سی ٹی ڈی والے بہت تنگ کر رہے ہیں۔ آج میں دوکان سے تھوڑا باہر بازار میں سامان لینے نکلا تھا تو میرے نکلنے کے بعد سی ٹی ڈی والے میرے دوکان میں آئے ہیں اور میرا نام لیکر میرے بارے میں پوچھ کر چلے گئے ہیں۔ اس پر میں نے بیٹے کو بولا کہ آپ اگر دوکان نہیں جاوگے تو ہم کہاں سے کھائیں گے۔ یہ آپ کے چھوٹے چھوٹے بہن بھائی ہیں۔ کمانے والے صرف ایک آپ ہو۔
والدہ کے مطابق اس کے بعد دو دن تک وہ ڈر کی وجہ سے دوکان نہیں گیا تو آخر چھوٹے بہن بھائیوں کا بھوک اور رونا دیکھ کر میں نے اسے دوکان جانے پر مجبور کیا۔ تو وہ تیسرے دن دوکان چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ اپنے لخت جگر کو میں خود اپنے سے دور کررہی ہوں۔ اس سے پہلے نوشاد جان شام سے پہلے گھر پہنچ جاتے۔ لیکن آج مغرب کی آذان کے بعد بھی جب وہ گھر نہیں آئے تو میرے دل میں گھبراہٹ شروع ہونے لگی اور بے صبری سے اپنے نور نظر نوشاد کا بےصبری سے انتظار کرہی تھی۔ اسی اثنا میں عشاء کی آذان بھی ہوگئی لیکن نوشاد جان گھر نہیں پہنچا۔ میں پریشانی کی حالت میں تھی کہ اچانک سوشل میڈیا میں یہ خبر چلنا شروع ہوگیا کہ واپڈا روڈ کے قریب سے نوشاد آحمد کو نامعلوم مسلح افراد نے شدید تشدد کرکے موٹرسائیکل سمیت اغواہ کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ جب میں نے یہ خبر سنی تو میری پاوں کے نیچے سے زمین نکل گئی اور میں ادھر ہی بے ہوش ہوگئی۔
ولدہ کے مطابق نوشاد سیاپاد کو کوئی اور نہیں بلکہ سی ٹی ڈی والوں نےاغواہ کیا ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیٹے نی کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ آخر میرے بیٹے کا قصور کیا ہے؟ کیا یہ کوئی گناہ ہے کہ کوئی اپنی محنت سے حلال رزق کمائے۔ میں سی ٹی ڈی اور تمام محافظ اداروں سے عاجزانہ اپیل کرتی ہوں کہ میرے لخت جگر کو باحفاظت بازیاب کریں۔