کوئٹہ(ہمگام نیوز)حکومت بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز سے مذاکرات ناکام، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پیر کو ریڈ زون میں دھرنا اور وزیر اعلی ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان کردیا اگر وہاں بھی مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے ڈاکٹر صمد پانیزئی، ڈاکٹر ارسلان ملکانی،ڈاکٹر حنیف لونی، خضدار، تربت اور لورالائی میڈیکل کالجز کے میڈیکل اسٹوڈنٹس کے ہمراہ سول ہسپتال میں احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہا کہ حکومت سے کئی مذاکرات ہو چکے ہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے، ہمارے بیشتر ڈاکٹرز اب بھی جیل میں ہیں حکومت مسائل کے حل میں سنجیدہ نظر نہیں آتی 14 روز سے ہم احتجاجی کیمپ میں بیٹھیں ہیں،ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہا کہ ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ایمرجنسی سروسز کا بھی بائیکاٹ کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم کر لئے ہیں تو ہچکچاہٹ کیوں ہے، سوموار کو دن بارہ بجے ریڈ زون میں داخل ہونگے اور وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ کرینگے اگر وہاں بھی ہماری بات نہ سنی تو ایمرجنسی سروسز کا بائیکاٹ کیا جائیگا اگر حکومت سنجیدہ ہوتی تو مسئلہ کب کا حل ہو چکا ہوتا پولیس کے ذریعے ہمیں بھی گرفتار کرنا چاہتی ہے تو ہم حاضر ہیں عوام سے ووٹ آپ نے لیا ہے اسکی پاسداری بھی آپ پر لاگو ہوتی ہے حکومت نے ہمارے ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر کو ختم کرنے کی شرط رکھی کہ آپ دیگر مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں،ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات کیلئے وزیر اعلی ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے اگر ہوش کے ناخن نہ لئے گئے تو ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کیا جائے گا۔ طلبا کو احتجاج کا حق نہیں دیا جا رہا ہے۔ 18 دن سے احتجاج جاری ہے حکومت مذاکرات کیلئے نہیں آئے چور راستے سے آنے والوں کو عوام کے مسائل کا پتہ نہیں ہوتا انہوں نے تمام ڈاکٹرز کو ہدایت کی کہ پیر کو تمام ڈاکٹرز 11 بجے سوک ہسپتال جمع ہوں 12 بجے ریڈ زون جائیں گے۔ ہم گرفتاریوں کیلئے تیار ہیں۔ حکومت ہمیں مجبور کر رہی ہے کہ ہم اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں انہوں نے کہا کہ اگر حکمران عوام کیلئے بیٹھے ہوں تو عوام کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے چاہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں سمیت ہر دروازہ کھٹکھٹایا ہے 19 ڈاکٹرز گرفتار ہیں مزید گرفتاریاں دینے آرہے ہیں۔ گرفتار ڈاکٹرز کی رہائی کیلئے دیگر مطالبات سے دستبردار ہونے کا شرط رکھا ہے۔ اسپیشل افراد کے ساتھ بیٹھ کر تصاویر کھینچنے سے بہتر ہے وزیر اعلی بلوچستان لوگوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔