کوئٹہ (ہمگام نیوز) لاپتہ افراد شہدا بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4569 دن ہوگئے، آج اظہار یکجہتی کیلئے سندھ سبہاگ مرکزی رہنما سارنگ جویو سید مسحود شاہ جان محمد خاصنیلی یٰسیں اور دیگر نے کیمپ آکر اِظہار یکجہتی کی،
وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے وفود سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہزاروں سندھیوں کو جیلوں میں اذیت ناک سزائیں دی گئیں ان کو تھانوں پر اور فوجی چھاؤنیوں میں کوڑے لگائے گئے اور ان کے علاوہ کئی سندھیوں کو انسان کش سزائیں دی گئی سندھی قوم کی بیٹیوں اور ماؤں کو بالوں سے پکڑ کر سر عام ٹرکوں میں لادا گیا أن کی بے حرمتی کی گئی.
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اس ہجوم میں سے عظیم ماؤں کے عظیم فرزندوں کی طرح چند لوگوں نے الگ ہوکر ایک خوشحال اور مکتبہ مستقبل کے لیے اپنی سنہری خواہشات کا گلہ گھونٹ کر میدان میں نکل آتے ہیں أنہیں معلوم ہے کہ ان کےلئے چاروں اطراف رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گے اور دشمن ہمیشہ ان کے لئے مشکلات پیدا کرتے رہتے ہیں لیکن انکی رکاوٹوں اور انسانیت سوز جبر تشدد سے پھیلائی جانی والی خوف موت جیسی حقیقت کو وہ انسان ہی بے بس بنا ڈالتا ہے جو علم نظریے کے ہتھیاروں سے لیس ہوتا ہے.
کر اسی سوچ نظریے پختگی سچائی تھی کہ
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا عظیم مائیں کے عظیم فرزندوں نے وہ مقام عطا کیا جو بہت ہی کم انسانوں کے حصے میں آتا ہے کیونکہ عظیم اور بلند بالا مرتیہ أن فرزندوں کو نصیب ہوتی ہے شعور کے ساتھ خود غرضی غیر ذمہ داری بے ایمانی بدنیتی آنا پرستی خود نمائی خوش آمدی جیسے موذی امراض سے پاک ہو.
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کو کیا یہ علم نہیں ہے کہ ایک بہادر کو ماننے کے بعد ہزاروں اور بہادر بلوچ جنم لیتے ہیں
ماما قدیر نے مزید کہا ابھی بلوچ سرزمین بھانج نہیں جن بلوچوں نے کہیں بھی آرام نہیں کیۓ وہ آج مادروطن کے بغل میں آسودہ خواب ہیں
انہوں نے کہا ہماری جدوجہد پر امن ہے اور پر امن جدوجہد ہمیشہ جاری رہے گی.