کوئٹہ (ہمگام نیوز) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کے مرکز کمیٹی ممبر ڈاکٹر جمیل بلوچ کی جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کل یعنی 23 فروری دوپہر دو بجے پارٹی کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر جمیل بلوچ کو نا معلوم مسلح افراد نے انہیں انکے ویٹرنری کلینک سے اغوا کیا ہے۔ علاقائی لوگوں کے مطابق اغواکاروں کا تعلق ملکی اداروں سے بتایا جا رہا ہے جو دن دھاڈے کالے شیشے والی گاڑیوں میں آئے ہوئے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ آئینی طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے تھانے میں ایف آئی آر درج کیا جا چکا ہے اور پارٹی کے مرکزی رہنما کی بحفاظت بازیابی کے لئے جلد ہی پارٹی کی طرف سے مستقبل کے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ حالیہ بارکھان میں بوگس لوکل ڈومیسائل کے مسئلے پر شدید احتجاج ہوا جس میں ڈاکٹر جمیل بلوچ نے پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے کلیدی کردار ادا کیا۔ اس احتجاج کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ کو سینکڑوں بوگس ڈومیسائل منسوخ کرنے پڑھے تھے جس کی وجہ سے ارباب اختیار لوگوں میں شدید غصہ پایا جا رہا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں سیاسی کارکنان عدم تحفظ کا شکار ہیں مگر نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے اس حال میں قومی ذمہداری کا ادارک کرتے ہوئے سیاسی جدوجہد کا راستہ اپنایا اور آج بھی اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ پارٹی سیاسی جدوجہد سے کبھی دستبردار نہیں ہوگی بلکہ بلوچ عوام کی نمائندہ پارٹی بن کر قومی حقوق کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔