کوئٹہ(ہمگام نیوز) کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم لاپتہ افراد کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4604 دن ہوگئے۔ اس موقع پر اظہار یکجہتی کرنے والوں میں سیاسی سماجی کارکن حاجی ظریف خان مندوخیل، بور محمد کاکڑ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کیا۔
وی بی ایم کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ظالموں کا ظلم جہاں جہاں انتہائی حدیں پار کرنے لگی وہاں وہاں مظلوم و محکوم پسے ہوئے اکثریتی نے نفرت کرکے جابر ظالم طبقات کو معاشرے میں پُرامن جدوجہد پر پاکرکے نظام ظلمت کاخاتمہ کردیا۔ تاریخ کے اوراق اس بات کے گواہ ہیں کہ فتح وکامرانی ہمیشہ مظلوم ومحکوم عوام کا مقدر رہا ہے۔ آج دنیا جدید ہوتے ہوئے بھی طبقاتی ظلم سے خالی نہیں ہے مگر مظلوم و محکوم کا جہد مسلسل جاری ساری ہے۔ اس بھری دنیا میں بلوچ بھی ایک مظلوم محکوم قوم ہے جس کے وطن پر قبضہ ہوا ہے اور بلوچ مائیں بہنیں اپنے پیاروں کو آزاد کرنے کے لیئے جہد مسلسل میں مصروف عمل ہیں۔
ماما قدیر نے مزید کہاکہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سمیت اقوام متحدہ یورپی یونین امریکہ اور کینڈا کو بھی متوجہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی کونسل میں متعدد اجلاس میں بلوچستان میں ریاست پاکستان کی جانب سے بلوچ قوم کی نسل کُشی بلوچستان میں شہری آبادیوں پر بمباری کی نوٹس لی جاچکی ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہاکہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں پاکستان کی ریاستی درندگی پر بربریت دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے کی عملی اقدامات اُٹھائیں اور بلوچ نسل کُشی شہری آبادیوں پر بمباری اغوا جبری گُمشدگیوں لاشوں کی برآمدگی کو روکنے کے لیئے حکومت پاکستان پر دباؤ ڈالیں کیونکہ وہ عالمی دنیا سے امداد مانگتا ہے اور اس امداد کو ریاست بلوچستان کی کمزور عوم کے خلاف بمباری کے طور پر استعمال کررہا ہے۔