سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںمیانمار فوج جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں واضح طور پر...

میانمار فوج جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں واضح طور پر ملوث، اقوام متحدہ

نیو یارک (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے میانمار میں گزشتہ برس فوجی بغاوت کے بعد انسانی حقوق کے حوالے سے پہلی جامع رپورٹ شائع کی ہے۔ فوجی بغاوت کے بعد میانمار میں انسانی زندگی کی شرمناک توہین اور انسانیت کے خلاف جرائم کے واضح شواہد ملے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشیل بیچلیٹ نے منگل کے روز پیش کردہ رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ برس کی فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں فوج انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیو ں میں مصروف ہے۔ ان میں سے بعض جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔

انہوں نے رپورٹ سے متعلق ایک بیان میں کہا کہ بہت سے لوگوں کو سر میں گولیاں ماری گئیں، زندہ جلا کرمار ڈالا گیا، کسی الزام کے بغیر گرفتار کیا گیا، اذیتیں دی گئیں یا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اس کے خلاف ”بامعنی کارروائی” کرنے کی اپیل کی۔

بیچلیٹ نے کہا، “میانمار کے عوام کے ساتھ جس طرح کی زیادتی کی جارہی ہے اور بین الاقوامی قانون کی جس بڑے پیمانے پر اور کھلے عام خلاف ورزی کی جارہی ہے وہ ایک ٹھوس، متحد اور سخت بین الاقوامی کارروائی کا متقاضی ہے۔”

میانمار آرمی کا کہنا ہے کہ امن اور سکیورٹی کو یقینی بنانا اس کی ذمہ داری ہے۔ اس نے کسی بھی طرح کی زیادتی سے انکار کیا اور “دہشت گردوں” کو بدامنی پھیلانے کے لیے مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

فروری 2021 میں آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو برطرف کرنے کے بعد سے فوج اب تک اقتدار کو مستحکم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ فوجی بغاوت کے بعد سے فوج کی مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔ عوامی مظاہروں کو کچلنے کے لیے فوج کی طرف سے پرتشدد کارروائیوں کے بعد مغربی ملکوں نے فوج پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز