نیو یارک (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ کے بچوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے باعث اب تک بیس لاکھ بچے اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ مزید پچیس لاکھ ملک کے اندر ہی بے گھر ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز یونیسیف نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر (یو این ایچ سی آر) کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ سے بے گھر ہونے والے افراد کی کل تعداد کا نصف بچے ہیں۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق 11 لاکھ سے زیادہ بچے پولینڈ جبکہ لاکھوں رومانیہ، مالڈووا، ہنگری، سلوویکیہ اور جمہوریہ چیک پہنچے ہیں۔
یونیسیف کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ کے دوران سو سے زیادہ بچے مارے جاچکے ہیں اور 134 مزید زخمی ہوئے ہیں جبکہ ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
جنگ سے بے گھر ہونے والے بچوں کی زندگی نہ صرف غیر محفوظ ہے بلکہ انہیں سمگلنگ اور دیگر ناروا سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
بچوں اور کم عمر بے گھر افراد کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر یونیسیف اور یو این ایچ سی آر نے مہاجرین کو پناہ دینے والے ممالک میں “بلوڈاٹ” نامی ایسے مراکز قائم کیے ہیں جو مالڈووا، رومانیہ اور سلوویکیہ میں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہے ہیں۔