کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں قلات وگرد نواح دلبند، نرمک جوہان اور دیگر علاقوں میں ریاستی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں اور نسل کش اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے قلات کے مختلف علاقوں میں ریاست کی جانب سے بڑے پیمانے پر جارحیت کا سلسلہ جاری ہے عام بلوچ آبادی خواتین بچے اور بزرگوں کو نشانہ بنایا جارہاہے سانحہ دلبند بھی انہی واقعات کا تسلسل ہے جہاں گزشتہ دنوں ریاستی فورسز نے صمد سمالانی اورایک دیگر بلوچ مالدار شاہ محمد کے گھر پر فضائی حملہ کی شیلنگ سے اور فضائی کاروائیوں میں نہ صرف ان کے گھر تباہ ہوئے بلکہ ان دونوں واقعات میںآٹھ سے زیادہ خواتیں اور بچے شدید بھی زخمی ہو گئے جو کہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی جنگی قوانیں کے برعکس ہے اس طرح کی کاروائیوں کا دنیا کی کوئی قانوں اور اسلام بھی اجازت نہیں دیتا کہ بے گناہ خواتیں اور بچوں کو نشانہ بنایا جائے ترجمان نے کہاکہ نہتے اور معصوم بلوچ عوام پر جارحیت چادر و چار دیواری کی پائمالی اور عام آبادیوں پر عسکری طاقت کے استعمال بے گناہ بلوچوں کے اغواء اور جبر وتشدد جنگی جرائم کے ضمرے میں آتے ہیں ترجمان نے کہاکہ سانحہ دلبند پہلا واقعہ نہیں بلکہ ریاستی جبر و دہشت اب بلوچ قوم کی زندگی کا حصہ بن چکے ہیں کوئی دن یا کوئی لمحہ ایسا نہیں کہ بلوچ قوم کے خلاف ریاست کریک ڈاؤں کا سلسلہ روک دے ہر گھر اور ہر گدان کو نشانہ بنایا جارہاہے تر جمان نے کہاکہ اس طرح کے واقعات اور جارحیت سے آجوئی کے روشن صبح کو طلوع ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا بلوچ قوم کو زبردستی غلام بنانے کی کوشش اور عام بلوچ حلقوں میں خوف و ہراس کا سمان پیداکرنے جیسے حربون سے بلوچ قوم کو ان کے مقصد اور نصب العین سے نہیں ہٹایا جاسکتاتر جمان نے کہاکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں ریاستی جارحیت پر خاموش تماشائی کے ساتھ لب کشائی سے گریزاں ہیں جس سے ریاست کو مزید شہہ اور موقع مل رہاہے کہ وہ بلوچ نسل کشی اور کاؤنٹر ٹولز کے استعمال میں تمام تر قوانین کو پاؤن تلے روند رہے ہیں