کوئٹہ(ہمگام نیوز)سپر یم کو رٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر فضل حق عباسی نائب صدر اقبال شا ہ ممبر ایگزیکٹیو کمیٹی بشیر احمد قاضی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میںکہا ہے کہ سینئر ایڈ و کیٹ عبد القیوم لانگو کے بڑے فر زند شہزاد قیوم جسے 23جولا ئی2014کی شب سول ہسپتال قلات کے مین گیٹ سے تین گاڑ یو ں میں سوارمسلح ملزمان نے گن پو ائنٹ پر اغوا ءکر کے اپنے ساتھ لے گئے جس کی فوری اطلاع سٹی تھانہ قلات کو دی گئی یاد رہے کہ اس شب شہزاد قیوم کو سو ل ہسپتال کے گیٹ سے جبکہ دیگر دو نوجوان حفیظ اور عبدالمجید کو بس اڈہ قلا ت سے اغواءکیا گیا 20روز قبل دونوں نوجوان با خیر یت اپنے اپنے گھر پہنچ گئے جبکہ شہزاد قیوم تاحال منظر عام پر نہیں آئے گز شتہ دنوں قلات کے مقامی پہاڑوں سے لیو یز قلا ت کو نو مسخ شدہ لا شیں ملی لا شو ں کی بر آمد گی سے اور مغو ی شہزاد قیو م کی تاحا ل عدم با ز یا بی سے وکلا ءبرادری کو سخت تشویش لا ئق ہے اس غیر انسانی اور غیر قانونی حر کتوں سے مغو ی شہزاد قیوم کی جان کو شدید خطرات لائق ہیں مغو ی کو عر صہ ایک سال حبس بے جا میں رکھنے سے اغو اءکندگان اور پاکستان کے ہزاروں وکلاءبرادری کے مابین مغو ی کی بازیابی کا عمل ایک اہم ایشو اختیا ر کرتا جا رہا ہے قلا ت انتظامیہ اور اداروں کی مسلسل خا موشی اور لا پر وائی علا قے میں بد امنی شر یف لوگوں کا گھر بار چھوڑنا ایسے مسائل ہیں جو تو جہ طلب ہیں مغوی شہزاد کی گمشدگی کی بابت آئی جی ایف سی اور ہوم سیکرٹری بلوچستان کو تحریری طور پر درخواستیں دی گئی پاکستان بالخصو ص بلوچستان کے وکلا ءبر ادری نے مغو ی کی بازیابی کےلئے ہر فورم پر احتجاج کر تے رہے مگر مغوی شہزاد کا مسئلہ جوں کا توں باقی ہے پاکستان کی وکلاءبرادری کو سخت سے سخت اقداما ت اٹھا نے پر مجبور کیا جارہاہے ہم کور کما نڈر بلوچستان ،گورنر بلوچستان ،وزیر اعلی بلوچستا ن ،چیف سیکر ٹری ،آئی جی ایف سی ،آئی جی پولیس سے مطا لبہ ہے کہ مغو ی شہزاد قیوم کو جلد ازجلد منظر عام پر لانے میں پاکستان اور بالخصو ص بلوچستان کی وکلا ءبر ادری کو اعتماد میں لیا جائے اور اس سلسلے میں مغو ی کے اہل خانہ اور وکلا ءبرادری سے مکمل تعاون اور مدد کی ضرورت ہے ۔