سه شنبه, اکتوبر 15, 2024
Homeخبریںاسرائیلی حملے ایران میں شکوک اور خوف کی فضا پیدا کررہے ہیں:رپورٹ

اسرائیلی حملے ایران میں شکوک اور خوف کی فضا پیدا کررہے ہیں:رپورٹ

نیویارک (ہمگام نیوز) اخبار ’فنانشل ٹائمز‘ نے اطلاع دی ہے کہ ایران میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس کے وزیر اور انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ نے حال ہی میں ایک عوامی مظاہرے کے دوران ایک ساتھ فوٹو شوٹ کرائے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اقعہ ہے جس میں ایرانی انٹیلی جنس وزیر اور پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف کو ایک ساتھ دیکھا گیا۔ اس اجتماعی فوٹو سے یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس ادارے اسرائیلی کارروائیوں کے مقابلے کے لیے متحد ہے۔ دونوں رہ نماؤں کا ایک ساتھ تصویر بنونا یہ پیغام ہے کہ ایران میں اسرائیلی دخل اندازی اور جاسوسی ایک مشترکہ تشوی کا معاملہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی دشمنی کو روکنے کا فیصلہ اس تشویش کی نشاندہی کرتا ہے جو ایرانی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساتھ ایرانی سڑکوں پر اسرائیل سے منسوب حملوں میں اضافے کے بارے میں پائی جاتی ہے، جس میں مئی میں ہونے والا قتل بھی شامل ہے۔ مئی میں ایرانی فوج کے ایک کرنل کو اس کے گھر کے باہر نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔

ایرانی عہدیدار اسماعیل خطیب اور بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی نے انٹیلی جنس اور سکیورٹی سروسز کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کا عہد کیا۔یہ خدشتہ موجود ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری خفیہ جنگ چھپی جنگ کھلی جنگ میں بدل سکتی ہے۔ اخبار نے ایک نام ظاہر نہ کرنے والے اصلاح پسند سیاست دان کے حوالے سے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے تہران میں ایک بڑے پیمانے پر تنظیم قائم کر رکھی ہے اور وہ آزادانہ طور پر اپنی کارروائیاں چلا رہا ہے۔ اسرائیل واضح طور پر ایک “مستحکم اور محفوظ” ایران کی شبیہہ کو داغدار کرنے کے لیے حملے کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 12 سال میں کم از کم پانچ جوہری سائنسدانوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ ایک سائنسدان کو انتہائی پیچیدہ آپریشن میں ریمورٹ کنٹرل مشین گن سے 2020ء میں قتل کیا گیا۔

 

ایرانی انٹیلی جنس کو شبہ ہے کہ اسرائیل نے اپنے آرکائیوز سے خفیہ جوہری دستاویزات چرائے ہیں اور جوہری تنصیبات کو حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔ سنہ 2018 میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کے ملک نے ایرانی جوہری منصوبے سے متعلق “نصف ٹن” دستاویزات جمع کی ہیں اور یہ کہ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران پروگرام کے پرامن ہونے کے بارے میں جھوٹ بول رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے ترجمان نے فنانشل ٹائمز کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا لیکن ایک غیر معمولی انٹرویو میں قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا نے مقامی “چینل 13 نیوز” کو بتایا کہ اسرائیل جیسا مناسب سمجھے گا وہ کام کرے گا۔ ہم نے گذشتہ ایک سال میں ایران کے اندر بہت سی چیزیں اکٹھی کی ہیں۔تاہم انہوں نے مزید تفصیلات میں نہیں بتائیں۔

اخبار کے مطابق اسرائیل ایران کے ساتھ ڈیل کرنے کے اپنے ارادے کو چھپا نہیں رہا جو اب جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب یورینیم کی افزودگی کر رہا ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یک طرفہ طور پرسنہ 2015ء کے جوہری معاہدے سے دست برداری اختیار کی تھی مگرموجودہ امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے خدشات کے باجود ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت اور سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز