دبئی ( ہمگام نیوز )مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں 5 نومبر کو اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ایک فلسطینی لڑکے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے فوجیوں نے ان لوگوں پر گولیاں چلائیں جو ایک سڑک پر اسرائیلی گاڑیوں پر پتھراؤ کر رہے تھے۔
اور یہ کہ “زخمیوں کی تصدیق ہو گئی ہے۔”
دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 18 سالہ مصعب محمد محمود نفل سنجیل گاؤں کے قریب قابض فوج کی گولی لگنے کے نتیجے میں شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ایک اور فلسطینی اسرائیلی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہو گیا ہے۔
گزشتہ مہینوں کے دوران مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں پر فلسطینیوں کے حملوں کے جواب میں صہیونی فورسز نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ فلسطینی اپنی آزاد ریاست کے قیام کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں تو دوسری جانب اسرائیل ان کو پرتشدد کارروائیوں سے دبانے کی کوشش میں مصروف عمل ہے۔
جمعرات کے روز اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں چار فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا تھا
منگل کو ہونے والے اسرائیلی انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کرنے والے عوامل میں سیکیورٹی کی صورتحال بھی شامل تھی۔ اب سابق وزیر اعظم نیتن یاھو دوبارہ وزیر اعظم بن گئے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعرات کو سبکدوش ہونے والے اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپیڈ اور جمعہ کو فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ایک فون کال میں تشدد میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔