شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریں*ایرانشہر اور چابہار سے قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں تین بلوچ شہری...

*ایرانشہر اور چابہار سے قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں تین بلوچ شہری گرفتار*

چابہار ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق جمعہ 20 نومبر کو پہرہ (ایران شہر) اور چابہار سے تین بلوچ شہریوں کو فوجی دستوں نے گرفتار کیا۔

 

ان تینوں بلوچ شہریوں کی شناخت 26 سالہ فرامرز جمشید زہی کریچ ساکن اریراندگان ، پہرہ ایرانشہر کے رہائشی 19 سالہ عبدالمالک حملی ولد ملک اور سجاد دھقانی ولد محمد عارف ساکن بپاتان سرباز شامل ہیں۔

 

 

کہا جاتا ہے کہ عبدالمالک کو قابض ایرانی آرمی نے بغیر عدالتی وارنٹ کے 11 نومبر کو نماز جمعہ کے بعد اپنے گھر واپس جاتے ہوئے گرفتار کیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

 

رپورٹ کے مطابق سجاد کو بھی قابض ایرانی آرمی نے نماز جمعہ اور پرامن عوامی مظاہروں کے بعد گرفتار کیا اور نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔

 

فرامرز کو جمعہ کو ان کی دکان کے سامنے سے سادہ لباس میں پہرہ انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے اغوا کیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔

 

کہا جاتا ہے کہ فرامرز بغیر کسی خبر کے تین دن کے بعد آج اپنے اہل خانہ سے بات چیت کرنے میں کامیاب ہوئے۔

 

قابض ایرانی آرمی کے تشدد اور زدوکوب کی وجہ سے فرامورز کی جسمانی حالت بہت خراب ہے۔

 

ان تینوں بلوچ شہریوں کے خاندان کی عدالتی نظام سے اپیل کرنے کے باوجود اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

 

واضح رہے کہ چابہار کے پولیس چیف کی جانب سے 15 سالہ بلوچ لڑکی سے زیادتی اور مہسا امینی کے حکومتی قتل کے حوالے سے بلوچوں کے پرامن مظاہروں کے بعد سیکڑوں بلوچ شہریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان کے اہل خانہ کے متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

Previous article
استنبول ( ہمگام نیوز ) جمہوریہ ترکیہ کی پولیس نے اطلاع دی ہے کہ استنبول کی مشہور شاہراہِ استقلال پر شامی کردعورت نے بم نصب کیا تھا۔اتوار کو اس بم کے دھماکے کے نتیجے میں چھے افراد ہلاک اور کم سے کم پچاس زخمی ہو گئے تھے۔ ترک پولیس نے کہا ہے کہ اس شامی عورت کو وسطی استنبول میں بم نصب کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا ہے۔اس نے مسلح افراد کے ساتھ مل کردہشت گردی کی کارروائی انجام دی تھی۔ ترکیہ کے ایک نجی ٹی وی چینل این ٹی وی نے پولیس کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ گرفتار عورت شامی شہری ہے۔اس نے مبیّنہ طور پراعتراف کیا کہ اسے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے ایک حکم نامہ موصول ہوا تھا۔ ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے خلاف برسرپیکار پی کے کے کو انقرہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے اور اس کا نام عالمی دہشت گردگروپوں کی فہرست میں شامل ہے۔ اطلاعات کے مطابق استنبول میں بم دھماکا کرنے والی اس عورت کا نام احلام البشیر ہے۔اس نے پولیس کے روبرو ابتدائی بیان میں اعتراف کیا کہ اسے پی کے کے نے فوجی تربیت دی تھی۔ وہ اس بم حملے کے لیے شام کے قصبےعفرین اورسرحدی صوبہ ادلب کے راستے غیر قانونی طور پر ترکیہ کے سرحدی علاقے میں داخل ہوئی تھی۔
Next article
یہ بھی پڑھیں

فیچرز