انقرہ ( ہمگـام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اعلان کیا ہے کہ ان کے سپاہی ٹینکوں کے ساتھ کرد جنگجووں پر یلغار کریں گے۔ صدر ایردوآن نے یہ اشارہ منگل کے روز دیا ہے کہ ان کے ملک کی زمینی افواج شام میں کرد جنگجووں کو نشانہ بنائیں گی۔
ان کی طرف سے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے ہیں جب تک توپ خانے نے کردوں کے شام میں ٹھکانوں پر حملے شروع کر رکھے ہیں۔ شامی فوجی ذرائع کے مطابق یہ حملے شامی قصبوں رفعت اور کوبانی میں کیے گئے ہیں۔
ایردوآن نے شمال مشرقی ترکیہ میں اس بارے میں کہا ‘ ہم چند دنوں سے دہشت گردوں کواپنے جہازوں کے ذریعے دیکھ رہے رہے ہیں۔ اللہ نے چاہا تو ہم دہشت گردوں کواب اپنے سپاہیوں اور ٹینکوں سے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
ترک صدر اس سے پہلے بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ کرد دہشت گردوں کے خلاف آپریشن فضائی کارروائی تک محدود نہیں رہے گا۔ اس آپریشن میں زمینی افواج کو بھی شامل کیا جائے گا۔
واضح رہے حالیہ برسوں کے دوران ترکیہ نے کردوں کی مسلح ملیشیا وائی پی جی کے خلاف اب تک شام میں کئی بڑے فوجی آپریشن کیے ہیں۔
پیرکے روز کردوں کی اس مسلح ملیشیا نے کارروائی کر کے دو افراد کو ہلاک کر دیا تھا، یہ تر فضائیہ کی بمباری کے بعد کیا گیا، اس سے پہلے ایک ہفتہ قبل استنبول میں بم دھماکے کیے گئے تھے۔
دوسری جانب سیرین ڈیموکریٹک فورسز کا کہنا ہے کہ ترکیہ کی حالیہ بمباری کے نتیجے میں 15 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ تاہم ترک وزیر دفاع نے یہ کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔۔ ا
مریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ترکیہ کی کارروائیوں سے داعش کے خلاف جنگی اہداف متاثر ہوں گے۔ ترجمان نے کہا امریکہ نے اپنی اس تشویش سے ترکیہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ترکیہ کو ان کارروائیوں کے نہ کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔ اسی طرح ہم نے شام میں اپنے شراکت داروں سے بھی کہا ہے کہ وہ حملوں کو تیز نہ کریں۔ واضح رہے سیرین ڈیموکریٹک فورس اور وائی پی جی امریکی اتحادیوں میں شامل ہیں۔ جبکہ ترکی کے ساتھ ان کی گہری دشمنی ہے۔