کوئٹہ( ہمگام نیوز ) بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر راشد، ڈاکٹر مقبول بلوچ اور ڈاکٹر عزیز ترین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی یقین دہانی پر ہم نے بیس روز کیلئے اپنا احتجاج موخر کر دیا ہے ۔
امید ہے وزیراعلیٰ بلوچستان ہمارے مطالبات جن میں فزیو تھراپی کی دو سو اسامیوں کے نوٹیفکیشن اجراء شامل ہے کو یقینی بنائیں گے ۔
انھوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات حل نہ ہوئے تو ہم دوبارہ سخت احتجاج کرینگے۔
پریس کانفرنس دوران انہوں نے طلباء تنظیموں سیاسی پارٹیوں آل ایسوسی ایشن و ائی ڈی اے بلوچستان وائی پی اے پاکستان فزیو تھراپسٹ الائنس بار ایسوسی ایشن ایپکا بلوچستان انجمن تاجران وائس فار مسنگ پرسنز اور صحافیوں کا شکریہ ادا کیا ، جنہوں نے بھرپور کوریج کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم شروع میں بیروزگار فزیو تھراپسٹس کو روزگارکی فراہمی کیلئے پر امن احتجاج کیا۔
ڈاکٹروں نے کہا کہ 2014ء کو جامعہ بلوچستان نے پہلی مرتبہ فزیوتھراپی کے داخلوں کا اعلان کیا ، جس کے بعد سینکڑوں طلباء و طالبات اس شعبے سے منسلک ہوگئے اور تعلیم و تربیت حاصل کر کی۔ اور بلوچستان یونیورسٹی سے فارغ ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ فزیوتھراپی ایسوسی ایشن 12جون 2022ء سے اپنے چھے جائز مطالبات کے حق میں علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا اور متعلقہ اداروں کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے رہے، بلوچستان کے وزیر صحت سید احسان شاہ سے ملاقات کی جنہوں نے تین روز کے اند ہمارے مطالبات کے نوٹیفکیشن کی بات کی ۔
اس کے بعد ہم نے چھے روز گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا، جس کے بعد وزیراعلیٰ کے کوآرڈینیٹر نے آکر مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کیا، اور وزیراعلیٰ کے سامنے ہمارے مطالبات رکھنے کی ہامی بھری لیکن ہمارے مطالبات حل نہ ہوئے، جس کے بعد ہم نے مجبوراً پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کی،
شدید سردی میں ہم احتجاج پر بیٹھے تھے کہ ہمیں وزیراعلیٰ کی جانب سے کمیٹی نے یقین دہانی کرائی جس پر ہم نے تادم مرگ بھوک ہڑتال 20 روز کیلئے ختم کردی، امید ہے جلد ہمارے مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری کرینگے،
انھوں نے کہاکہ اگر انکے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو وہ دوبارہ احتجاج شروع کردینگے۔