یکشنبه, اکتوبر 6, 2024
Homeخبریںایران سے دشمنی رکھنے والوں کا بے رحمی سے مقابلہ کریں گے:...

ایران سے دشمنی رکھنے والوں کا بے رحمی سے مقابلہ کریں گے: ابراہیم رئیسی

تہران( ہمگام نیوز ) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ کے “دشمنوں” پر رحم نہیں کرے گا۔ خیال رہے کہ ایران 16 ستمبر 2022ء کو ایک کرد لڑکی مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں موت کے بعد ملک گیر مظاہروں کی لپیٹ میں ہے۔

امینی کو سخت لباس کے ضوابط کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا جہاں دوران حراست مبینہ تشدد سے اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔

حکام نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاج کو “فسادات” قرار دیا اوردوسرے ممالک کو احتجاج پر اکسانے کا دشمنوں پر الزام لگایا۔ ایرانی حکام بار بار امریکا اور مغرب کو ایران میں پرتشدد احتجاج پر اکسانے کا الزام عاید چکے ہیں۔

صدر رئیسی نے منگل کو ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ “حالیہ واقعات فریقین کی جنگ تھے، تمام متکبر دھارے اپنی پوری قوت کے ساتھ میدان میں آ گئے، منافقین، تمام انقلاب مخالف دھارے اور وہ تمام جن کو اس انقلاب سے نقصان پہنچا وہ احتجاج میں ملوث تھے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار وسطی تہران میں گذشتہ صدی کی اسی کی دہائی میں ایران عراق جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے 200 فوجیوں کی باقیات کی آخری رسومات کی تقریب کے دوران بڑے ہجوم کے سامنے کیا۔

رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ “(ایرانی) قوم کا سینہ ان تمام لوگوں کے لیے کھلا ہے جو دھوکہ کھا چکے ہیں۔ نوجوان اس ملک کے نوجوان ہیں، قوم کا سینہ سب کے لیے کھلا ہے، لیکن ہم یہ ملک دشمنوں پر کوئی رحم نہیں دکھائیں گے۔

ایران سے باہر انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے دوران 450 سے زائد مظاہرین ہلاک ہوئے، جن میں نوجوانوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔

ایرانی سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 200 سے زائد افراد شامل ہیں جب میں سکیورٹی فورسز کے درجنوں ارکان بھی شامل ہیں۔

ایرانی عدلیہ نے 11 ملزمان کے خلاف سزائے موت کے اجراء کی توثیق کی، جن میں سے دو کو پھانسی دے دی گئی، جب کہ سپریم کورٹ نے دو دیگر کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک درجن دیگر افراد کو ایسے الزامات کا سامنا ہے جن کی وجہ سے انہیں سزائے موت ہو سکتی ہے۔

بہت سے مغربی ممالک نے مظاہروں کی حمایت کا اظہار کیا اور تہران پر اس پس منظر میں پابندیاں عائد کیں۔ منگل کو صدر رئیسی نے کہا کہ مظاہرین کی حمایت کرنے والے ممالک نے غلط اندازہ لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہروں کے حامی “اسلامی معاشرے کو اس کے اہداف سے منحرف کرنا چاہتے ہیں”۔ انہوں نے نام لیے بغیر ان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “آپ نے پھر غلط حساب کیوں لگایا؟ آپ ہمیں مختلف چینلز کے ذریعے پیغامات کیوں بھیجتے ہیں؟۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کسی کے فریب میں نہیں آئے گا “۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز