شنبه, نوومبر 16, 2024
Homeخبریںپہرہ سے ایرانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ بلوچ بچی عدالتی احکامات کے...

پہرہ سے ایرانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ بلوچ بچی عدالتی احکامات کے باوجود بازیاب نہ ہو سکی

زاھدان (ھمگام نیوز) رسانک کی رپورٹ کے مطابق، ایک 23 سالہ بلوچ لڑکی کبریٰ ہوتی، جسے 8 فروری 2023 کو آئی آر جی سی ایجنسی کے اہلکاروں نے پہرہ (ایران شہر) میں اس کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا تھا، ضمانت منظور ہونے کے باوجود تاحال زیر حراست ہے۔

بلوچستان کی عدلیہ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے باوجود کبریٰ ہوتی کی زیر حراست رکھنے کا سلسلہ جاری ہے ـ

 کسرکند شہر میں واقع حمیری گاؤں کے رہنے والے کبریٰ ہوتی نے یونیورسٹی آف انڈسٹریل اینڈ مائننگ سے صنعتی اور کان کنی انجینئرنگ میں گریجویشن کیا اور وہ ایک ماحولیاتی کارکن ہیں۔

 موصولہ اطلاعات کے مطابق کبریٰ ہوتی کے خلاف لگائے گئے الزامات میں “سائبر اسپیس میں سرگرمی، عوامی ذہن کو پریشان بگاڑنا اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنا” ہے۔

  اسے گرفتاری کے ایک دن بعد زاہدان منتقل کر دیا گیا تھا اور وہ اپنے اہل خانہ کو دو فون کال کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

 واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان کے عدالتی نظام نے ضمانت منظور کرنے کے بعد ان کی رہائی کا وعدہ کیا تھا لیکن 15 فروری تک انتظامی وقت کی کمی کا بہانہ بنا کر ان کی رہائی کو روکے رکھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز