کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) گزشتہ بائیس سال سے سرگرم عمل بلوچستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والی بلوچ مزاحمتی مسلح آزادی پسند تنظیم بی ایل اے کی فروری کے مہینے میں قابض پاکستانی فورسز اور آرمی پر حملوں کی تفصیلی رپورٹ ہمگام نیوز کی جانب سے جاری کی جارہی ہے.
بی ایل اے کے رواں ماہ میں جاری 7 کاروائیوں کے نتیجے میں قابض پاکستانی فوج اور سیکورٹی فورسز کے 26 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ 24 زخمی ہوگئے تھے۔
تفصیلی رپورٹ درج ذیل ہے.
1. خاران میں سیندک منصوبے کے ٹرالروں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے
24/02/2023
2. جیونی مل روڈ پر پاکستانی کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ کرکے ایک اہلکار ہلاک ایک کو زخمی کردیا۔ بی ایل اے
13/02/2023
3. کوہلو میں پاکستانی فوج پر حملہ کرکے کیپٹن اور میجر سمیت 9 اہلکار ہلاک کیے۔ بی ایل اے
10/02/2023
4. گوادر کے علاقے جیوانی میں پاکستانی کوسٹ گارڈ کی گشتی ٹیم پر حملہ کرکے 4 اہلکار ہلاک اور 5 اہلکار شدید زخمی کیے۔ بی ایل اے
04/02/2023
5. بولان کے علاقے مشکاف میں کوئٹہ سے پنجاب اور پشاور جانے والی ٹرین پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے
20/01/2023
6. بولان کے علاقے سراج آباد میں گیس پائپ لائن پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے
18/01/2023
7. بولان کے علاقے مارگٹ میں پاکستانی فوج کے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی کیے۔ بی ایل اے
29/12/2022
واضح رہے بلوچ سرمچاروں کی کامیاب حملوں کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے بلکہ پاکستانی آرمی بلوچستان میں شدید جسمانی اور ذہنی اذیت کا شکار ہوگیا ہے، مصدقہ اطلاعات کے مطابق کوھلو کاھان سمیت بلوچستان کے کئی دوسرے علاقوں سے کئی فوجی چوکیوں اور کیمپوں کو چھوڑ کر اپنی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد کو پنجاب منتقل کر چکی ہے۔ بلوچستان کو عسکری قلعہ بندیوں کے حصارمیں بند کرنے کے باجود بلوچستان لبریشن آرمی مسلسل پاکستانی فوج پر قاری ضرب لگانے میں کامیاب ہوتا نظر آرہا ہے۔