شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںایران میں 700 کے قریب لڑکیوں کو زہر دینے کے واقعات: ’کچھ...

ایران میں 700 کے قریب لڑکیوں کو زہر دینے کے واقعات: ’کچھ لوگ چاہتے ہیں لڑکیوں کے سکول بند کر دیے 

 تہران (ہمگام نیوز) قم کے سکولوں میں زہر دینے کے واقعات میں کسی بھی طالبہ کی موت نہیں ہوئی لیکن درجنوں کو سانس کی تکلیف، متلی اور چکر آنے کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا۔

یہ واقعات قم میں ہوئے ہیں، جو مذہب اسلام کے شیعہ مذہبی رہنماؤں کا گڑھ ہے اور اسے اسلامی جمہوریہ کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔

لیکن گذشتہ ستمبر میں مبینہ طور پر اپنا سکارف ’صحیح طریقے سے‘ نہ پہننے کی وجہ سے پولیس حراست میں ایک نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد سے ان کی طاقت کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔

کچھ ایرانی حیران ہیں کہ کہیں نوجوان لڑکیوں پر حملہ مہسا امینی کے بعد ہونے والے حکومت مخالف زبردست مظاہروں میں ان کے کردار کا ’بدلہ‘ تو نہیں۔

سوشل میڈیا پر سکول کی طالبات کی جانب سے اپنے سر سے سکارف نکال پھینکنے کی تصاویر بھری ہوئی تھیں۔

بہت سے لوگوں نے یہ قیاس آرائی بھی کی ہے کہ یہ حملے سخت گیر لوگوں کا کام ہیں جو افغانستان میں طالبان اور نائیجیریا میں شدت پسند گروپ بوکو حرام کو ’کاپی‘ کرنا چاہتے ہیں تاکہ والدین دہشت زدہ ہو کر اپنی لڑکیوں کو سکول بھیجنا بند کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز