بندرعباس ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ایک بلوچ خاتون قیدی جسے پہلے “منشیات” سے متعلق الزامات میں سزائے موت سنائی گئی تھی، کو بندر عباس جیل میں پھانسی دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق پیر 27 فروری کو بندر عباس جیل میں ایک بلوچ خاتون قیدی کو پھانسی دے دی گئی۔ اس بلوچ قیدی خاتون کی شناخت “لیلا بامری” زوجہ داد عباس کے نام سے ہوئی، جنکے دو بچے ہیں، ایک لڑکی اور ایک لڑکا جن کی عمریں 5 اور 7 سال ہیں، جن کا تعلق پنگ گاؤں، جازموریان ضلع، رودبار شہر، جنوبی کرمان صوبے سے ہے ـ
ایک باخبر ذرائع نے بتایا: “محترمہ بامری کو تقریباً تین سال قبل بندر عباس شہر میں منشیات سے متعلق جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔”
اس بلوچ خاتون قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد اہل خانہ کو بتائے بغیر اور آخری ملاقات کرائے بغیر کیا گیا۔ سزا پر عمل درآمد کے بعد ان کے اہل خانہ کو فون کال میں پھانسی کی اطلاع دی گئی۔
اس ذرائع نے مزید کہا: “گزشتہ دن 28 فروری کو بامری کی لاش کی تدفین پنگ گاؤں میں کی گئی۔”
بلوچ ایکٹیوسٹ کمپئین ک کی 2022 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سزائے موت پر عمل درآمد کی کل 103 رپورٹس موصول ہوئی ہیں، جن میں ایک سال کے دوران کم از کم 179 بلوچ قیدیوں اور تین غیر ملکی شہریوں کو پھانسی دی گئی، جو کہ ملک میں پھانسی پانے والے بلوچوں کا ایک تہائی سے زیادہ ہے۔