لندن ( ہمگام نیوز ) پانچ امریکی عہدیداروں اور نیٹو (نیٹو) نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے روس کے لیے اپنی فوجی مدد دوگنا کر دی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ تہران کی طرف سے ماسکو کے لیے نئی فوجی ڈیل یوکرین میں جنگ کی شدت میں اضافہ کر سکتی ہے۔ تاہم اس کے نتیجے میں ایران کو مزید عالمی پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑے گا اور اس کی معیشت مزید تباہ ہوسکتی ہے۔

عہدیداروں نے تصدیق کی کہ ماسکو اور تہران نے پہلے ہی روس کے اندر ایک ڈرون فیکٹری بنانے کے منصوبے پیش کیے ہیں جو سالانہ ہزاروں ڈرون تیار کر سکتے ہیں۔ پہلی بار وال اسٹریٹ جرنل کے ذریعہ شائع کردہ منصوبے کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔

اخبار ’فارن پالیسی‘ کے مطابق عہدیداروں نے بتایا کہ روس ایران کو فوجی جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور جدید فضائی دفاعی نظام کی فراہمی کے منصوبے تیار کر رہا ہے۔

نیٹو کی تشویش

تہران اور ماسکو کے مابین خوشحال اتحاد نے نیٹو کے اندر تشویش کو جنم دیا ہے۔ یوروپی طاقتوں میں جو ایران کے ساتھ اس کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام پر سفارتی مذاکرات کو بحال کرنے کے لئے کھلی بات چیت برقرار رکھنے کی کوشش کرتے تھے انہیں ایک بار پھر تشویش میں ڈال دیا گیا ہے۔

’نیٹو’ کے ایک عہدیدار نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ایران یوکرین میں جنگ کے بارے میں “اب ہماری انٹیلی جنس کا باقاعدہ حصہ بن گیا ہے”۔

دوسری طرف امریکی عہدیداروں، نیٹو اور آزاد ماہرین نے وضاحت کی کہ روس کے لیے ایرانی فوج کی حمایت روس کے حق میں جنگ کو تبدیل کرنے کے لئے کافی نہیں ہوگی۔