واشنگٹن (ھمگام نیوز) بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے حیران کن طور پر جمعہ کو روسی صدر ولادی میر پوتین کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اس فیصلے کی تائید کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی فوجداری عدالت کافیصلہ درست ہے پوتین نے واضح طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران یہ بھی کہا کہ یہ قدم بہت مضبوط نقطہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ مزید انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ امریکہ بین الاقوامی ٹریبونل کا رکن نہیں ہے ۔

یوکرین میں مظالم

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز ای میل کے ذریعے بھیجے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن نے الگ سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ روسی افواج نے یوکرین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ امریکہ ملک ان جرائم کے مرتکب افراد کو جوابدہ ٹھہرانے کی حمایت کرتا ہے۔ . انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ روس یوکرین میں جنگی جرائم اور مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے اور ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ذمہ داروں کا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے پیش کیے گئے حقائق کی بنیاد پر آزادانہ طور پر اپنا فیصلہ کیا۔

6 ہزار یوکرینی بچے

واضح رہے گزشتہ ماہ ییل یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے تیار کی گئی امریکی حمایت یافتہ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ روس نے کم از کم 6000 یوکرینی بچوں کو 43 کیمپوں اور سہولیات میں ایک منظم اور وسیع نیٹ ورک کے اندر حراست میں لے رکھا ہے۔

اس کے برعکس ماسکو نے بارہا ان الزامات کی تردید کی ہے کہ اس کی افواج نے اس کے حملے کے دوران مظالم کا ارتکاب کیا۔ کریملن نے جمعہ کے روز واشگاف انداز میں کہا کہ بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ باطل اور کالعدم ہے۔

واضح رہے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اس اقدام کے تحت 123 رکن ممالک کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے کہ اگر پوتین ان کی سرزمین پر قدم رکھتے ہیں تو انہیں گرفتار کریں اور مقدمہ چلانے کے لیے دی ہیگ منتقل کردیں۔