برلن/ ہیمبرگ (ہمگام نیوز) سویڈش عرب قیدی “حبیب چعب” اور چھ کرد شہریوں کی سزائے موت کی منظوری کے خلاف ایران کی مختلف جغرافیائی اقوام کے سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے بیک وقت سویڈن کے شہر اسٹاک اور جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ایک احتجاجی ریلی نکال کر مظاہر کیا ، جس میں بلوچ، کرد، ترک، عرب اور بائیں بازو کے اقوام کے نمائندوں نے مشترکہ طور پر ایران کی سپریم کورٹ کی جانب سے حبیب چعب اور چھ کردوں کی سزائے موت کی مذمت کی اور سیاسی قیدیوں کی اس غیر منصفانہ سزا کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔
ایران نے سویڈش ایرانی شہری پر علیحدگی پسند عرب جدوجہد کی تحریک کی قیادت کرنے کے الزام میں ان پر مقدمے کا آغاز کیا تھا۔
واضح رہے کہ “حبیب چعب” اور دیگر سیاسی قیدیوں کے مقدمے کی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے ساتھ ہوئی ہے، جیسے کہ ” ٹارچر ” جبری اعتراف ” اور “مرضی کا وکیل رکھنے کا حق نہ دینا ” شامل ہے۔
ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ”سزا کے اجراء اور تصدیق کے عمل میں حبیب چعب کو نشانہ بنائے جانے اور دیگر ناروا سلوک کے واضح آثار ہیں اور ایران کی طرف سے ایسے مقدمات ظالمانہ عمل کا ایک نمونہ ہے۔ اس کی گرفتاری کے وقت سے لے کر عدالتی کارروائی کے دوران منصفانہ حقوق کی منظم انداز میں خلاف ورزی کی گئی ہے۔
ان احتجاجی ریلی کے شرکاء نے جمعہ کی صبح ارومیہ جیل میں 6 کرد شہریوں کی سزائے موت کی بھی شدید مذمت کی اور ایران کی حکومت کے خلاف اور بلوچستان اور کردستان کی آزادی کے حق نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ سٹاک ہوم میں ریلی سویڈن کی وزارت خارجہ کے دفتر کے سامنے اور ہیمبرگ میں ایرانی جنرل قونصلیٹ کے سامنے نکالی ۔