تل ابیب ( ہمگام نیوز ) اسرائیل میں احتجاجی مظاہروں کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ وہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی تقریر کے باوجود احتجاج جاری رکھیں گے۔ نیتن یاہو نے تقریر میں عدالتی ترامیم کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
احتجاجی رہنماؤں نے کہا کہ نیتن یاھو عوامی دباؤ ٹالنے کی کوشش میں ترامیم کو عارضی موخر کرنے کا اعلان کیا لیکن حقیقت میں وہ ترامیم سے دستبرداری کا کڑوا گھونٹ پینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی ٹریڈ یونین نے تصدیق کی ہے کہ اس نے آج اعلان کردہ عام ہڑتال کو معطل کر دیا ہے۔ اسرائیلی پولیس اور دائیں بازو کے مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ دائیں بازو کے مظاہرین نے عدالتی اصلاحات کو معطل کرنے سے انکار کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ تل ابیب میں پولیس نے اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کو معطل کرنے کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان فرق کیا۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے عدالتی اصلاحات کو معطل کرنے کے نیتن یاہو کے فیصلے کا خیرمقدم کرنے کے بعد اسرائیلی اپوزیشن لیڈر بینی گانٹز نے نیتن یاہو سے وزیر دفاع کو عہدے پر برقرار رکھنے کا مطالبہ کردیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت مخلص ہے تو وہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے کام کریں گے۔
سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ نیتن یاہو فریب نہ دے رہے ہوں یا کوئی چال نہ چل رہے ہوں۔ جیسا کہ انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت حقیقی اور منصفانہ بات چیت میں مصروف ہو تو بحران سے نکلنا ممکن ہے۔
نیتن یاہو کے عدالتی ترامیم کو ملتوی کرنے کے فیصلے کے باوجود اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے کہا کہ یہ معطلی عارضی ہے۔ بین گویر نے اپنے حامیوں کے درمیان بیانات میں مزید کہا کہ نیتن یاہو نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ اب سے ایک ماہ کے اندر ترامیم منظور کر لی جائیں گی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت تک کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اکثریت کی مرضی پر عمل کیا جائے گا۔
اس تناظر میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ صدر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ کے ساتھ ساتھ سابق وزیر دفاع بینی گینٹز سے عدالتی ترامیم پر اتفاق کے لیے بات چیت شروع کرنے کے لیے بات کی۔ .
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہرزوگ نے تینوں پر زور دیا کہ وہ عدالتی ترامیم پر وسیع معاہدے تک پہنچنے کے لیے اپنے دفتر کی سرپرستی میں فوری مذاکرات شروع کرنے کے لیے مذاکراتی ٹیمیں تشکیل دیں۔
اسرائیل کا سیاسی منظر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کی نئی انتہائی دائیں حکومت کی طرف سے عدلیہ کے قوانین میں ترمیم کے مجوزہ منصوبوں پر ہنگامہ آرائی کا شکار ہے۔ اس ہنگامہ آرائی نے اندرون ملک احتجاج اور بیرون ملک اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔