واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) امریکا نے ایک چینی شہری پرایران کو بیلسٹک میزائل کی تیاری میں استعمال ہونے والا مواد مہیا کرنے پرفردِجُرم عاید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے ایسا کرکے امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ژیانگ جیانگ کیاو چین میں قائم کمپنی سائنوٹیک ڈالیان کاربن اینڈ گریفائٹ مینوفیکچرنگ کارپوریشن میں کام کرتا ہے۔امریکی محکمہ خزانہ نے اس چینی کمپنی پر2014 میں ایران کوبیلسٹک میزائل بنانے کے لیے پرزے خریدنے میں مدددینے پر پابندیاں عاید کردی تھیں۔ان پابندیوں کی زد میں آنے والی کمپنیاں امریکا کےمالیاتی نظام کواستعمال نہیں کرسکتی ہیں۔
نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں امریکی استغاثہ کا کہنا ہے کہ 2019 سے 2022 تک کیاو نے ایران کو آئسوسٹیٹک گریفائٹ مہیاکرنے میں مدد کی تھی۔ یہ راکٹ نوزل بنانے میں استعمال ہونے والا انتہائی باریک مواد ہے اوراس نے ایک فرنٹ کمپنی کے نام پرایک بینک اکاؤنٹ کھولا تھا تاکہ لین دین کے سلسلے میں ایک امریکی بینک سے 15 ہزارڈالر کی رقم وصول کی جاسکے۔
امریکی استغاثہ کا کہنا ہے کہ 39 سالہ کیاواس وقت چین میں ہے اور اسے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔اس پر امریکی پابندیوں سے بچنے، بینک فراڈ اور منی لانڈرنگ جیسے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔