واشنگٹن (ہمگام نیوز) ایران امریکی اور اسرائیلی ہتھیاروں کی پہنچ سے باہر زمین کی گہرائی میں جوہری تنصیب پر تعمیراتی کام کر رہا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نےسیٹلائٹ سے حاصل کیے گئے تصاویر کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ ایران زمین کی گہرائی میں جوہری تنصیب پر تعمیراتی کام کر رہا ہے اور اس پر کام وسطی ایران میں واقع زگروس پہاڑوں کی ایک چوٹی کے قریب جاری ہے۔

یہ مقام ممکنہ طور پر ایسے امریکی ہتھیاروں کی پہنچ سے باہر ہے جو ایسی جگہوں کو تباہ کرنے کے لیے امریکہ نے ڈیزائن کیے ہیں۔ تصاویر اور ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ ایران اپنی اس نتانز جوہری سائٹ کے قریب پہاڑ میں سرنگیں کھود رہا ہے

 اسرائیلی حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایران اب ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار درجے کے قریب یورینیم تیار کر رہا ہے۔

اور واشنگٹن میں قائم آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن میں جوہری عدم پھیلاؤ کی پالیسی کے ڈائریکٹر کیلسی ڈیوین پورٹ نے کہا کہ اس نئی جوہری تنصیب کی تعمیر سے ایک نئی کشیدگی پیدا ہو جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے

اس نئی جوہری تنصیب کی تعمیر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے واشنگٹن کو تہران کے ساتھ جوہری معاہدے سے الگ کیے جانے کے پانچ سال کے بعد ہو رہی۔